بلوچستان کے سیکریٹری اطلاعات حمزہ شفقات نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پرجاری اپنے ایک پیغام میں بلوچستان کی میڈیا کوریج پر شکوہ بہ لب نظر آئے۔ آج کل بلوچستان میں تعینات اسلام آباد کے سابق ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات کا موقف تھا کہ بلوچستان کو میڈیا پر بالکل بھی کوریج نہیں دی جاتی اور اگردی بھی جائے تو صرف منفی خبریں دکھائی جاتی ہیں۔
اپنی ٹوئیٹ میں حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ بطور سیکریٹری اطلاعات میرا اپنے دفتر میں پانچواں مہینہ ہے۔ ان پانچ ماہ میں بلوچستان حکومت نے اپنے بہترین پراجیکٹس کے کم از کم 20 سے زائد میڈیا پیکج خود بنا کر بھیجے لیکن کسی بڑے نجی چینل نے ایک بھی آن ائیر نہیں کیا۔
بطور سیکرٹری اطلاعات میرا اپنے دفتر میں پانچواں مہینہ ہے۔ ان پانچ ماہ میں بلوچستان حکومت نے اپنے بہترین پراجیکٹس کے کم از کم 20 سے زائد میڈیا پیکج خود بنا کر بھیجے لیکن کسی بڑے نجی چینل نے ایک بھی آن ائیر نہیں کیا۔ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ بڑے نجی ٹی وی چینلز پر اوسطاً بلوچستان…
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) April 10, 2023
حمزہ شفقات کے مطابق حیرانگی کی بات یہ ہے کہ بڑے نجی ٹی وی چینلز پر اوسطاً بلوچستان کو ایک دن میں صرف 34 سیکنڈز ملتے ہیں اور وہ بھی صرف منفی خبریں۔
انہوں نے سوال کیا کہ پرائیویٹ چینلز بلوچستان کی مثبت کوریج کرنے میں اتنے ہچکچاتے کیوں ہیں جبکہ اسلام آباد کے تو گریڈ 17 کے افسران کو بھی کوریج ملتی ہے؟
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ ہم میڈیا کو کوریج کے لیےتو بلاتے ہیں لیکن ہماری کوئی خبر میڈیا پر نہیں چلتی کیونکہ بلوچستان کو نہ تو ناظرین دستیاب ہیں اورنہ ہی ریٹنگ میسر۔ اس لیے میڈیا کی بلوچستان میں دلچسپی نہیں ہے۔ دھماکا ہو تو ٹکر چلا دیے جاتے ہیں لیکن بجلی کے مسائل حل ہو جائیں یا ڈیم بنا دیے جائیں تو میڈیا اسے نہیں دکھاتا۔
سیکرٹری اطلاعات بلوچستان حمزہ شفقات میڈیا سے ناراض کیوں؟@hamzashafqaat @mshoaib336 #quetta #media pic.twitter.com/P6V4rSWQ6X
— Zarafshan Ansari 🇵🇰 (@Zarafshan1997) April 11, 2023
اس ٹوئیٹ کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر لوگوں نے مشورے دیے کہ بلوچستان کو میڈیا پر کیسے اجاگر کیا جا سکتا ہے۔
صحافی محمد فہیم نامی نے کہا کہ خبروں میں صحافی کا کرداراہم ہوتا ہے۔ اچھی خبرہمیشہ جگہ بناتی ہے اوربلوچستان کے صحافیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔
آپکا اعتراض درست ہے خیبر پختونخوااوربلوچستان کوعمومی طورپرمنفی خبروں میں ہی جگہ ملتی ہے خیبرپختوںخواکی کچھ خبریں مثبت بھی آجاتی ہیں لیکن بلوچستان تونظرہی نہیں آتا
ان سب میں صحافی کاکردار بھی ہے
اچھی خبر ہمیشہ جگہ بناتی ہے
میرے خیال سے بلوچستان کے صحافیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے— Muhammad Faheem (@MeFaheem) April 10, 2023
روزینہ خان نامی صارف نے سوشل میڈیا کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے لکھا کہ آپ بلوچستان کی مثبت خبریں سوشل میڈیا پر شیئر کریں جب یہاں پر معاملہ ہائی لائٹ ہو گا تو الیکڑانک میڈیا خود اس کو پِک کرے گا۔
آپ بلوچستان کی پازیٹو خبریں سوشل میڈیا والوں سے شیئر کریں۔ سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ ہوگا تو الیکٹرانک میڈیا خود پِک کرے گا۔
ویسے بھی عوام اب ان نیوز چینلز اور ان کی خبریں نہیں دیکھتی۔— Rozina Khan (@RozinaKhan1212) April 10, 2023
صحافی امیرعباس نے صوبائی سیکریٹری اطلاعات کو تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے لکھا: بلوچستان سے آنے والی ہر مثبت خبر کو شیئر کریں، میرا چینل اسے روزانہ چلائے گا۔
You’re welcome to share every good news coming from Balochistan and my channel will run it everyday and as many times as it should be
— Ameer Abbas (@ameerabbas84) April 11, 2023
ایک اور صارف نے لکھا کہ پاکستان قدیم ترین تہذیب و ثقافت کا امین ہے اورتاریخی مقامات سے مالا مال ہے۔ بلوچستان کا مثبت چہرہ دنیا کو دکھانے میں ہر پاکستانی کو کردار ادا کرنا چاہیے ۔
بلوچستان قدرتی خوبصورتی، مذہبی سیاست اور تاریخی مقامات سے مالامال ہے دنیا کے قدیم ترین تہذیب وثقافت کا امین بھی ہے، بلوچستان کا مثبت چہرہ دنیا کو دکھانے میں ہر پاکستانی کو کردار ادا کرنے چاہیے.
— Shahzad Naveed (@ShahzadNvd) April 10, 2023