ماہر قانون اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں 14مئی کو انتخابات کے انعقاد کے فیصلہ کو حتمی اور حرف آخر قرار دیا ہے۔
’یہ انتخابات 14 مئی کو ہی ہوں گے۔ جو سپریم کورٹ کا حکم نہیں مانے گا وہ یوسف رضا گیلانی کی طرح 5 سال کے لیے نا اہل ہو گا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔‘
لاہور میں سینیئر وکلا اورقانونی ماہرین کی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعتزار احسن کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں اور عدلیہ آپس میں دست و گریباں ہیں۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان تاریخی جنگ شروع ہوگئی ہے اور اب یہ حال ہے کہ بینچ کی تشکیل دیکھ کر بتایا جاسکتا ہے کہ فیصلہ کس کے حق میں ہوگا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے۔ ہماری اگلی چار نسلیں قرضوں میں جکڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج سوچنا ہے کہ کیا اس ملک میں آئین کی برتری اور بالا دستی ہونی ہے کہ نہیں، ا ٓئین کا تقاضا ہے کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں 90 دن میں انتخابات ہوں۔ آئین میں واضح ہے کہ الیکشن نوے دن میں ہونے ہیں۔
اس سے قبل اپنے خطاب میں سابق گورنر پنجاب اور سینیئر وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ملک عجیب صورتحال میں مبتلا ہے۔ ملک میں اداروں کے درمیان تصادم کی صورتحال درپیش ہے۔
’اس گول میز کانفرنس سے مثبت پیغام جانا چاہیے۔ جہاں کہیں معاونت کی ضرورت ہوگی ہم دیں گے۔ ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو مسائل کا حل بتائیں۔
لطیف کھوسہ کے مطابق ہرشہری ترقی کا خواہاں ہے۔ آئین پرعملدرآمد سے ہی ملک ترقی کرے گا۔ ’اس وقت جو ملک کا حال ہے وہ جناح اور اقبال کا پاکستان نہیں ہے۔ آئین کی بالا دستی سے ملک مضبوط ہوتا ہے۔‘