اسرائیلی فورسز کی غزہ پر گولہ باری جاری ہے اور وسطی نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ایک گاڑی پر حملے میں 5 صحافی مارے گئے جبکہ شمالی غزہ میں رہائشی عمارت پر بمباری میں بھی اتنے ہی شہید ہوئے۔
الجزیرہ کے مطابق شمالی غزہ میں کیے گئے حملے میں کم از کم 30 افراد کے لاپتا ہونے کی بھی اطلاع ہے جبکہ جنوبی غزہ میں ایک کیمپ میں 3 بچے سردی سے ٹھٹھر کر دنیا سے چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ’او وی خوب دیہاڑے سَن‘، خوشیاں لانے والی سردیاں اور بارشیں اب غزہ والوں کے دل کیوں دہلا دیتی ہیں؟
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ میں نقل مکانی کرنے والے کیمپ میں 3 فلسطینی بچے ہائپوتھرمیا کی وجہ سے جان کی بازی ہارگئے کیونکہ درجہ حرارت میں کمی اور خوراک، پانی اور سردیوں کے ضروری سامان پر اسرائیل کی ناکہ بندی جاری ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جاری جنگ بندی مذاکرات میں نئی شرائط عائد کردی ہیں اور جنگ بندی کے معاہدے میں تاخیر کا سبب بن رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ترجمان کی جانب سے فلسطینی گروپ کو نئی رکاوٹیں پیدا کرنے کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔
مزید پڑھیے: غزہ: پناہ کے متلاشیوں پر اسرائیلی حملے اور والدین کو ڈھونڈتے خاک و خون میں لت پت بچے
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تلکرم پناہ گزین کیمپ پر چھاپہ مار کارروائی تیز کر دی ہے اور وہاں 8 افراد کو شہید کرنے کے ایک دن بعد مزید کمک بھیجی ہے۔ شہدا میں 2خواتین اور ایک لڑکا بھی شامل ہے۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 45 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور تقریباً ایک لاکھ 87 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔