شمالی غزہ میں بربریت کی ایک اور انتہا، اسرائیل نے آخری اسپتال بھی خالی کروالیا، 50 شہید

جمعہ 27 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شمالی غزہ میں واقع کمال عدوان اسپتال کے قریب ایک عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں 50 افراد شہید ہو گئے ہیں جن میں 5 طبی عملہ بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 5 صحافیوں سمیت 10 فلسطینی شہید

الجزیرہ کے مطابق اسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ اسرائیل نے اسپتال کو خالی کرنے کا حکم دیا جس سے وہاں موجود تقریباً 75 مریضوں کو کے علاوہ ان کے ساتھ آئے لوگوں کی جان کو بھی شدید خطرہ لاحق ہو گیا۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ شہر میں رات گئے ایک گھر پر حملہ کیا جس میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیے: اسرائیل کی سردمہری: 3 بچے ٹھٹھر کر مرگئے، 5 صحافی بمباری کا نشانہ

غزہ میں گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران شدید سردی کی وجہ سے چوتھا فلسطینی بچہ بھی ٹھٹھر کر جاں بحق ہو گیا۔

عرب کے دیگر میڈیا کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال کے قریب ایک عمارت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی طیاروں کی فضائی بمباری کے نتیجے میں 5 طبی عملے سمیت 50 کے قریب افراد شہید ہو گئے۔

جمعے کے روز اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے بیت لاہیہ میں واقع کمال عدوان اسپتال کو اس کے قرب و جوار میں وحشیانہ قتل عام کے بعد آگ لگا دی۔

اس حملے میں طبی عملے کے 5 ارکان سمیت 50 فلسطینی مارے گئے۔

اسی دوران فلسطینی مزاحمت نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں گھات لگا کر کئی حملے کیے جس کے نتیجے میں 2 اسرائیلی اہلکار ہلاک اور متعدد فوجی زخمی ہوئے۔

کمال عدوان اسپتال نذر آتش

غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسپتال کے قریب ایک عمارت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی طیاروں کی فضائی بمباری کے نتیجے میں 5 طبی عملے سمیت 50 کے قریب افراد شہید ہوگئے۔

مزید پڑھیں: ’او وی خوب دیہاڑے سَن‘، خوشیاں لانے والی سردیاں اور بارشیں اب غزہ والوں کے دل کیوں دہلا دیتی ہیں؟

مارے جانے والوں میں ڈاکٹر احمد سمور، ایک ماہر اطفال اور اسرا ابو زیدہ، ایک لیبارٹری ٹیکنیشنز بھی شامل ہیں۔ ایک ٹیکنیشن گھر واپس جانے کی کوشش کے دوران جبکہ دوسرا زخمیوں کی مدد کرتے ہوئے اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا۔

مزید برآں اسپتال کے قریب 2 پیرامیڈیکس مارے گئے جن کی لاشیں ابھی تک سڑک پر پڑی رہیں۔

قتل عام کے چند گھنٹے بعد، اسرائیلی فورسز نے اسپتال کو گھیرے میں لے لیا اور مطالبہ کیا کہ اندر موجود افراد اس کے صحن سے باہر نکل جائیں۔ اسپتال کے اندر موجود ایک ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتال انتظامیہ کو طبی عملے، مریضوں اور ان کے ساتھیوں کو صحن میں منتقل کرنے کی ہدایت کی، ساتھ ہی ساتھ علاقے میں ٹینکوں سے فائرنگ اور شیلنگ بھی کی۔

حملے کے وقت اسپتال کے اندر تقریباً 350 افراد موجود تھے جن میں 75 زخمی مریض اور ان کے ساتھی اور 180 طبی عملہ بھی شامل تھا۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے آخری کام کرنے والے اسپتالوں میں سے ایک کمال عدوان اسپتال کو بھی زبردستی خالی کرا لیا ہے۔

العودہ ہسپتال پر حملہ

جبلیہ کے العودہ اسپتال کے ڈائریکٹر اور طبی عملے کے 6 ارکان اسپتال کے آس پاس اسرائیلی فورسز کی طرف سے رکھے گئے بوبی ٹریپ روبوٹس کے پھٹنے سے زخمی ہوگئے۔

غزہ میں وزارت صحت نے شہریوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو مزید حملوں سے بچانے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

وزارت صحت کے فیلڈ اسپتالوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان الحمس نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز تقریباً روزانہ کی بنیاد پر شمالی غزہ کے اسپتالوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا مقصد خطے کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ: ایک دن میں 77 فلسطینی شہید، اب تک 644 کھلاڑی بھی جام شہادت نوش کرچکے

ہفتوں سے اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کے 3 اسپتالوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ اسپتالوں میں طبی سامان اور ادویات کی ترسیل کو روک دیا گیا ہے۔

رہے ہیں۔ صحت کے حکام کے مطابق اسرائل کا مقصد بظاہر بقیہ فلسطینی آبادی کو بے گھر کرتے ہوئے طبی عملے کو انخلا پر مجبور کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp