خیبرپختوا کے ضلع اپر چترال میں دنیا کے بلند ترین قدرتی گراؤنڈ شندور میں پہلی بار سرمائی کھیل ’آئس ہاکی‘ کے مقابلوں کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ شندور جھیل پر ہونے والے آئس ہاکی مقابلوں کا فائنل گلگت بلتستان نے جیت لیا۔
پولو کے لیے مشہور دنیا کے بلند ترین گراؤنڈ شندور کی منجمد جھیل پر سجا تاریخ میں پہلی بار آئس ہاکی کا میلہ سجایا گیا۔ خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے زیر انتظام مقابلوں میں گلگت بلتستان اور چترال کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا اور انتہائی سخت سردی میں 12 ہزار 800 سو فٹ بلندی پر واقع شندور گراؤنڈ میں آئس اسپورٹس چیلنج مقابلوں میں حصہ لیا۔
مزید پڑھیں: بادشاہوں کا کھیل ’پولو ‘ گلگت بلتستان میں کیوں مقبول ہے؟
فائنل میں چترال اور گلگت بلتستان کی ٹیموں کے مابین سخت مقابلہ ہوا جو گلگت بلتستان نے اپنے نام کیا۔ ڈی جی ٹورازم اتھارٹی تاشفین حیدر کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے لیے آئس ہاکی کا انقعاد ایک چیلنج تھا تاہم حکام کی کوششوں اور سخت محنت سے شندور ٹاپ پر کامیاب ایونٹ کا انعقاد ممکن ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہر سال شندور جھیل پر آئس ہاکی کے مقابلے منعقد ہوا کریں گے گے، جس سے علاقے میں سرمائی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئس مقابلوں کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیاحوں نے بھی شندور کا رخ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی چھت ’شندور‘ میں واقع جھیل کا پانی کہاں سے آتا ہے؟
تاشفین حیدر نے بتایا کہ شندور کے مقام پر ماس جنالی یعنی قدرتی پولو گراؤنڈ میں ہر سال گرمیوں میں فری اسٹائل پولو کا مقابلہ ہوتا ہے، جو گلگت بلتستان اور چترال کی ٹیموں کے مابین ہوتا ہے۔ شندور میں پہلی بار سرمائی کھیلوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔