دوران نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد ملک سنجیدہ مسائل درپیش تھے، کہا جارہا تھا کہ ملک سفارتی تنہائی کا شکار ہے، لیکن آج معیشت مستحکم ہوچکی ہے اور پاکستان عالمی سطح پر مکمل طور پر متحرک ہے۔
اسلام آباد میں نیوز بریفنگ کے دوران نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ شہباز شریف عوام کے مینڈیٹ سے وزیراعظم بنے، اس وقت مہنگائی 30 فیصد سے بھی زیادہ تھی، ملک کو سنجیدہ مسائل درپیش تھے، اس وقت کہا گیا کہ پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل میں پاکستان کی غیرمستقل رکنیت ایک اعزاز ہے، اسحاق ڈار
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان تمام مسائل سے نبرد آزما ہونے کا فیصلہ کیا اور آب پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، پالیسی ریٹ میں کمی آچکی ہے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں، معیشت مستحکم ہوچکی اور برآمدات بڑھ رہی ہیں اور پاکستان عالمی سطح پر مکمل طور پر متحرک ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کی قیمت کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے، گزشتہ سال کی نسبت روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے، ملک میں ہر ہفتے مہنگائی کا طوفان ہوتا تھا، اب ملک میں مہنگائی کا طوفان نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2024 نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے 20 غیر ملکی دورے
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا بھر میں غزہ کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کیا، پاکستان نے دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے خلاف مؤثر آواز اٹھائی، غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند ہونی چاہیے، فلسطین کے معاملے پر عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ ہر سطح پر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے، کشمیر ہمارے کور ایجنڈے میں شامل ہوتا ہے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے سی پیک 2 کا معاملہ طے کرلیا ہے، چین کے ساتھ چشمہ 5 معاہدہ کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچے گا، 2500 میگا واٹ کے 2 اور کے 3 منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ چکا، ملکی برآمدات اور آئی ٹی شعبہ میں اضافہ ہورہا ہے، پالیسی ریٹ 22 سے کم ہوکر 13 جبکہ مہنگائی 5 فیصد تک آچکی ہے۔