سپریم کورٹ کا اے ڈی آر کی اہمیت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری

جمعرات 2 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے اے ڈی آر کی اہمیت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے معاشی فوائد نہایت اہم ہیں، ثالثی ایک کم خرچ، مؤثر اور خفیہ طریقہ کار کے طور پر نہ صرف ملکی عدالتوں کا بوجھ کم کرتی ہے بلکہ کاروباری پیداواری صلاحیت کو بھی بڑھاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ کے لیے ججز کی تعیناتی کا مکینزم ہونا چاہیئے، جسٹس منصور علی شاہ نے ایک اور خط لکھ دیا

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ثالثی کے ذریعے تنازعات کے جلد حل کا موقع ملتا ہے جس سے کاروبار میں تعطل کم ہوتا ہے، بین الاقوامی ثالثی کے فیصلوں کے نفاذ کی صلاحیت تجارت اور کاروبار کو مضبوط بناتی ہے، ثالثی کا مستحکم اور قابل پیشگوئی تنازعات کے حل کا نظام سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دیتا ہے۔

ADR Notification by Muhammad Nisar Khan Soduzai on Scribd

 

جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے میں لکھا ہے کہ ثالثی سے ملک غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام بن جاتا ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ قانون و انصاف کمیشن کی جانب سے تیار کردہ ایک نئے ثالثی ایکٹ کے مسودے کو 2 مئی 2024 کو وزارت قانون کے ذریعے حکومت کو پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے ہاں ایڈمنسٹریشن کے مسائل ہیں، جسٹس منصور علی شاہ

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مسودہ 1940 سے غیر تبدیل شدہ ثالثی کے پرانے نظام کو جدید بنانے کی کوشش کرتا ہے، توقع ہے کہ حکومت قوم کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد نئے ثالثی قانون کے نفاذ کو یقینی بنائے گی، ثالثی قانون سے عوام کو مؤثر اور جدید تنازعات کے حل کا نظام فراہم کیا جا سکے۔

فیصلے میں رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ فیصلے کی ایک نقل اٹارنی جنرل کو بھیجی جائے، نقل متعلقہ وزارت کے ساتھ خط و کتابت اور یاد دہانی کے طور پر کام آئے گی۔

تنازعات کے متبادل حل کی کمیٹی

تنازعات کے متبادل حل کی کمیٹی (اے آر ڈی)  رسمی قانونی چارہ جوئی کے بجائے ثالثی کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کا طریقہ کار ہے، کمیٹی کا مقصد عدالتی درجہ بندی کی تمام سطحوں پر عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کے بوجھ کو کم کرنے اور انصاف کی جلد فراہمی کے لیے ملک بھر میں اے ڈی آر قانونی فریم ورک پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔

اس سلسلے میں پاکستان میں قانونی فریم ورک کے نفاذ کے لیے ایک تجویز سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیئرمین لا اینڈ جسٹس کمیشن کے سامنے رکھی، کمیشن نے اس تجویز کو منظور کیا، مذکورہ کمیٹی ملک بھر میں ثالثی کے ذریعے تنازعات کے حل کے لیے قانونی فریم ورک کے نفاذ کے لیے نگرانی کرے گی اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے اے آر ڈی قوانین کے نفاذ کے لیے مربوط کوششوں کو یقینی بنائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp