وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ 26 نومبر کو اتنا بڑا سانحہ ہوا جس میں 13 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے لیکن وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اس دن گولی چلائے جانے سے ہی مکر جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج، آپریشن کے دوران صفر سے 278 تک ہلاکتوں کا دعویٰ
جمعے کو ایپکس کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ کوئی مناسب بات نہیں کہ ملک کے وزیراعظم ایپکس کمیٹی جیسے اہم ترین فورم پر کہیں کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی دھرنے کے شرکا پر گولی چلائی ہی نہیں گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 26 نومبر والے دھرنے میں 13 کارکنان کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے جس کے لیے ہم انصاف مانگتے رہیں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ سرحد پار سے آنے والے عناصر کو روکنا جن کی ذمہ داری ہے وہ پوری کریں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے جرگے کے ذریعے بات چیت کے لیے کے پی حکومت اور قبائلی عمائدین کو کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے۔
مزید پڑھیے: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کرم میں مستقل امن کے لیے کوشاں ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
واضح رہے کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پر یلغار ہوئی اور سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان اٹھایا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر حقائق کو مسخ کرکے پروپیگنڈا کیا جاتا ہے اور ایسے عناصر پاکستان کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔














