کیا عمران خان کی رہائی کے مطالبے کے ساتھ پی ٹی آئی اور حکومت کے مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں؟

پیر 6 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت اور پی ٹی آئی ماضی میں تو کبھی بھی ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار نہیں تھیں، مسلم لیگ ن کے رہنما کہتے تھے پی ٹی آئی نے سانحہ 9 مئی کیا، ملک میں فتنہ فساد کیا، یہ ایک سیاسی جماعت نہیں اس سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، جبکہ پی ٹی آئی رہنما کہتے تھے کہ جب تک حکومت ختم نہیں ہوجاتی، عمران خان باہر نہیں آجاتے ہم مسلم لیگ ن سے کسی صورت مذاکرات نہیں کریں گے، تاہم پھر برف پگھلنے لگی اور گزشہ ماہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی جس کے بعد 22 دسمبر کو وزیراعظم شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی تجویز پر حکومتی اتحاد کے ممبران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی، اور اب تک مذاکرات کے دو دور ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے لٹکایا جارہا ہے، این آر او نہیں لوں گا، عمران خان

حکمراں اتحاد کی مذاکراتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی دو بیٹھکوں کے باوجود کچھ واضح نہیں ہورہا کہ مذاکرات کس جانب بڑھیں گے، پی ٹی آئی نے تاحال اپنے مطالبات تحریری طور پر مذاکراتی کمیٹی کے سامنے نہیں رکھے، البتہ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی اب بھی مذاکرات کے لیے عمران خان کی رہائی کی شرط پر قائم ہے۔

وی نیوز نے مختلف تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا عمران خان کی رہائی کے مطالبے کے ساتھ پی ٹی آئی اور حکومت کے مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں؟

’عمران خان کی رہائی کا پہلا مطالبہ قابل قبول نہیں ہوگا‘

سینیئر تجیہ کار مجیب الرحمان شامی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مذاکرات کے لیے عمران خان کی رہائی پہلے مطالبے کے طور پر کسی صورت ممکن نہیں ہوگی، اب تک تو پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات مذاکراتی کمیٹی میں نہیں رکھے، جب پی ٹی آئی تحریری طور پر اپنے مطالبات سامنے رکھے گی اس کے بعد اس پر بحث ہو سکے گی، تب کچھ واضح ہوگا کہ کیا عمران خان کی رہائی مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوگی یا نہیں، اگر عمران خان صاحب کو رہا کردیا جائے تو پھر تو بات ختم ہوجائے گی، دیگر مطالبات کی ضرورت ہی نہیں پڑےگی۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کی رہائی ایک قانونی عمل کے ذریعے ممکن ہو سکے گی، ان پر جو مقدمات قائم ہیں ان میں ضمانت ہوگی، ان کے خلاف کوئی فیصلہ آجاتا ہے تو پھر ان کو اپیل کرنی پڑےگی، یک طرفہ طور پر حکومت ان کو رہا نہیں کرسکتی، البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ وہ عدالت میں نرم رویہ اپنا لیں اور ان کی ضمانت ہونے دی جائے۔

مجیب الرحمان شامی کے مطابق ہوسکتا ہے مذاکرات کے کسی ایک نتیجے پر پہنچنے کے بعد رہائی ہو بھی جائے لیکن ابھی اگر ایسا مطالبہ کیا جاتا ہے تو مذاکرات آگے بڑھتے نظر نہیں آرہے۔

’پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آنے کے بعد مقتدرہ سے مشورہ کیا جائےگا‘

سینیئر صحافی احمد ولید نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب پی ٹی آئی کے مطالبات سامنے آئیں گے تو حکومتی مذاکراتی کمیٹی یہ طے کرےگی کہ کیا ان پر بات چیت کو بڑھایا جا سکتا ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پھر اس کے بعد مقتدرہ کے ساتھ مشورہ کیا جائےگا، جس میں 9 مئی اور 26 نومبر کے دیگر اسیروں سمیت جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے کو بھی دیکھا جائےگا۔

احمد ولید نے کہاکہ عمران خان کی رہائی فی الحال ایک انتہائی پیچیدہ معاملہ ہے، حکومت کو بھی معلوم ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات میں ملوث لوگوں کے معاملات اسٹیبلشمنٹ دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ بار ہا واضح کرچکی ہے کہ جو لوگ سانحہ 9 مئی میں ملوث ہیں ان کو سزا ضرور ملے گی۔ احمد ولید کے مطابق مذاکرات میں اگر عمران خان کی رہائی پہلا مطالبہ ہوا تو پھر بات آگے نہیں بڑھ سکے گی۔

’حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا‘

سینیئر تجزیہ کار انصار عباسی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان جو مذاکرات ہورہے ہیں وہ چلیں گے لیکن ان کی کامیابی کے حوالے سے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کی رہائی کا مطلب پی ٹی آئی کو بہت بڑا ریلیف دینا ہے، تاہم اگر انہیں بنی گالہ منتقل کردیا جاتا ہے تو یہ بھی بڑا ریلیف ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ یہ سب اسی صورت میں ممکن ہے کہ پہلے عمران خان، پھر تمام پارٹی اور کارکنان فوج کے خلاف پروپیگنڈا مہم بند کردیں، اس کے علاوہ معیشت پر حملوں کو بھی بند کرنا ہوگا، جبکہ موجودہ حکومتی نظام کو بھی قبول کرنا ہوگا تب عمران خان کی بنی گالہ منتقلی ممکن ہوسکے گی۔

’عمران خان کی رہائی کے لیے ابھی پی ٹی آئی کو بہت کچھ کرنا پڑےگا‘

انصار عباسی نے کہاکہ جب تک عمران خان اور ان کی پارٹی یہ کام نہیں کریں گے تو پھر ان کو کوئی ریلیف نہیں مل سکتا اور رہائی کی بات تو بہت دور ہے، یہ بہت بڑا اقدام ہوگا، اس کے لیے ان کو بہت کچھ کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کے ساتھ مذاکرات کی اصل کہانی، پی ٹی آئی عمران خان کو کیسے رہا کروانا چاہتی ہے؟

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی جو کچھ پہلے کرتی رہی ہے اگر وہ اس قسم کی حرکات یا حتیٰ کہ بیانات بھی دیتے رہے تو مجھے نہیں لگتا کہ عمران خان کو رہائی مل سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp