ہولوکاسٹ سے زندہ بچ جانے والی یہودی محقق ایگنس بھی غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں اور مظالم کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے حق میں تقریر پر ہولوکاسٹ سروائیور یہودی پروفیسر گرفتار
یہودی ہولوکاسٹ سروائیور جو ہولوکاسٹ پر ماہر اور محقق بھی ہیں، حال ہی میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے ایک مظاہرے میں شریک ہوئیں اور مختصر خطاب میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
Holocaust survivor speaks up against atrocities in Gaza
Jewish Holocaust survivor who is also an expert and researcher on the Holocaust says ‘it is precisely because of what I know of what happened in the Holocaust that I am heartbroken and protest against what’s happening now… pic.twitter.com/NWXafdW5yv
— Middle East Monitor (@MiddleEastMnt) January 7, 2025
’یہ بالکل اس وجہ سے ہے کہ میں ہولوکاسٹ میں جو کچھ ہوا اس کے بارے میں جانتی ہوں، میں دل شکستہ ہوں اور فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے اس کے خلاف احتجاج کرتی ہوں۔‘
مزید پڑھیں: ہولوکاسٹ کا بطور استعارہ استعمال، بھارتی فلم ’باوال‘ کو تنقید کا سامنا
گزشتہ ایک سال سے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایگنس کا کہنا تھا کہ آج اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ انتہائی خوفناک ہے۔
’اس پر میں صرف ہنوکا لائٹس ہی کہہ سکتی ہوں کیونکہ یہ ایک طرح کی روشنی ہے، میں امید کرتی ہوں کہ لوگ اس روشنی کو نہ صرف دیکھ سکیں بلکہ مظالم کو روک سکیں۔‘