سپریم کورٹ ڈیم فنڈز کیس: درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

منگل 18 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈیم فنڈز پر سپریم کورٹ کے اختیارات کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ بھی ایگزیکٹو باڈی ہے۔ یا تو آپ کہیں کہ وہ پیسہ اپنے گھروں میں لگا رہے ہیں۔ ڈیم فنڈز پر اگر اعتراض ہوتا تو اسٹیٹ بینک کو ہوتا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ڈیم فنڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ وکیل عدنان اقبال نے مؤقف اپنایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ ہولڈرز پرانے رجسٹرار صاحب ہیں۔ ہم یہ چاہ رہے ہیں کہ ڈیم بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے سپریم کورٹ یہ کام کیسے دیکھ رہی ہے۔ یہ عمل آرٹیکل 175 کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ میں اتنے مقدمات زیرِ التواء ہیں انہیں دیکھا جانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ’اس میں کیا ہے وہ تو انتظامی طور پر معاملہ ہو رہا ہے۔ آپ کہتے ہیں کہ عدالت کے اکاؤنٹ میں پیسے نہ ہوں۔ ایسے تو پھر ہم بھی یہی کرتے ہیں ہمارے اکاؤنٹ میں بھی سیلری آتی ہے۔ ڈیم فنڈ جب اکٹھا ہو رہا تھا تب آپ نے کیوں اعتراض نہیں کیا؟

چیف جسٹس کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ اب ڈیم فنڈز جمع ہوئے 5 برس ہو چکے ہیں۔ ڈیم فنڈز پر اگر اعتراض ہوتا تو اسٹیٹ بینک کو ہوتا۔ اسٹیٹ بینک کو کوئی اعتراض ہوتا تو اکاؤنٹ ہی نہ کھلتا۔ عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp