وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امریکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔
یہ بات انہوں نے امریکا میں یو ایس چیمبر آف کامرس کے دورے کے دوران امریکن پاکستان بزنس کونسل کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب حوصلہ افزا، پاک امریکا تعلقات کو نئی جہت ملے گی، محسن نقوی
وزیر داخلہ محسن نقوی نے وفد کے ساتھ پاکستان میں کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری اور تعاون پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کو بھی پاکستان کی کان کنی اور آئی ٹی شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
ملاقات کے دوران، وزیر داخلہ محسن نقوی کو پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ محسن نقوی نے کمپنیوں کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ ان کے خدشات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت کی بحالی دیکھ کر خوشی ہوئی، چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ
انہوں نے مزید کہا کہ امریکن پاکستان بزنس کونسل پاکستان میں دستیاب سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان معاشی استحکام کی طرف گامزن ہے، تمام معاشی اشاریوں میں بہتری آئی ہے اور معیشت بلندی کی طرف گامزن ہے۔
انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے امریکی پاکستان بزنس کونسل کو بھی ایک دعوت نامہ پیش کیا اور کہا کہ پاکستان امریکی کمپنیوں کو پرکشش سرمایہ کاری کے مواقع پیش کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے سرمایہ کاری کے لیے ضروری این او سیز کے اجرا کو ہموار کیا ہے۔ انہوں نے امریکن بزنس کونسل کو ترجیحی بنیادوں پر خصوصی سہولیات فراہم کرنے کا بھی یقین دلایا۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے رہ گئے، وزیراعظم شہباز شریف
اس وفد میں امریکی چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر چارلس فری مین، یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور صدر ایسپرانزا جیلالیان، کے صدر، سینٹر فار گلوبل ریگولیٹری کوآپریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایبل ٹوآر اور یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی مینیجر منیشا ویپا شامل تھے۔ ملاقات کے موقع پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ، پاکستانی تجارتی اتاشی اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔