ہالی ووڈ کے مشہور اداکار مچل شین نے برطانیہ کے علاقہ جنوبی ویلز میں 900 اجنبیوں کا ایک ملین پاؤنڈز کا قرض چکا دیا ہے۔
اداکار نے قرض نادہندگان کے قرض ادا کرنے کے لیے 2 سال قبل ایک کمپنی بنائی تھی۔ اس کمپنی کے لیے انہوں نے ایک لاکھ پاؤنڈز خود ادا کیے جس سے ضرورت مند افراد کا تقریباً 10 لاکھ پاؤنڈز کا قرض چکانا ممکن ہوا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کے پرائیویسی قانون کے تحت بینک قرض نادہندگان کا ڈیٹا کسی سے شیئر نہیں کرتے اس لیے ان کا قرض چکانے والے اداکار کو بھی معلوم نہیں ہے کہ جن سینکڑوں غریب افراد کا قرض وہ ادا کررہا ہے وہ کون لوگ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بھارتی اداکار شاہ رخ خان کا قرض پر سود لینے سے انکار، حرام قرار دے دیا
مچل شین کے مطابق وہ کچھ سال قبل جنوبی ویلز میں فلم شوٹ کررہے تھے جب ایک کیفے میں بیٹھی خاتون نے انہیں بتایا کہ ان کے علاقے میں موجود اسٹیل کی صنعتیں بند ہورہی ہیں جس سے سینکڑوں لوگ اپنے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
مچل شین کے مطابق تب انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان لوگوں کی مدد کرنی چاہیے اور انہوں نے مذکورہ کمپنی کی بنیاد رکھی۔
اس علاقے میں اسٹیل کی صنعتوں کی بندش سے تقریباً 2800 لوگ بے روزگار ہوگئے اور کئی ایک قرض لینے پر مجبور ہوگئے تھے جن میں سے 900 افراد کا قرض مچل شین نے ادا کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: 24 لاکھ بچوں کی زندگی بچانے والا آسٹریلوی شخص انتقال کرگیا
اداکار نے قرضوں کی اس واپسی پر دستاویزی فلم بھی تیار کی ہے جو آنے والے دنوں میں پیش کی جائے گی۔ اس فلم کا مقصد قرضے فراہم کرنے والی کمپنیوں اور بینکوں کی طرف سے کیے جانے والے غریبوں کے استحصال سے متعلق آگاہی پھیلانا ہے۔