قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عدم شرکت پر پنجاب اور سندھ کے وزرا نے پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے پاکستان تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہاکہ قومی سلامتی کے اجلاس میں سب پارٹیاں ملک کے مفاد میں بیٹھیں لیکن پی ٹی آئی نے ایک بار پھر بائیکاٹ کرکے پیغام دیا کہ عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔
یہ بھی پڑھیں دہشتگردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے کا فیصلہ، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا ملکی مفاد سے کوئی لینا دینا نہیں، ہم پاکستان کے خلاف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
عظمیٰ بخاری نے کہاکہ عمران خان تو کہتے تھے کہ طالبان ہمارے بھائی ہیں، انہوں نے اپنے دور میں طالبان کو فنڈز بھی دیے، اور تحریک بائیکاٹ آج بھی اپنی روش پر قائم ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف کے دور میں دہشتگردی ختم ہوگئی تھی، آج وطن دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے، اور پی ٹی آئی مفادات کی سیاست کررہی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ٹی آئی والے سیکیورٹی فورسز کا مورال گرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اپنے دور میں عمران خان نے دہشتگردوں کو واپس بسایا۔
پی ٹی آئی ریاست کے ساتھ اس نازک موڑ پر بھی نہیں کھڑی ہوئی، شرجیل میمن
دوسری جانب سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہاکہ ملک کی ایک جماعت نے اسلام آباد میں بریفنگ میں شرکت سے انکار کردیا، پی ٹی آئی ریاست کے ساتھ اس نازک موڑ پر بھی نہیں کھڑی ہوئی۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ کہتے ہیں جب تک اڈیالہ کا قیدی اجازت نہیں دے گا تب تک قوم کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشتگردی کی لہر کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے، افسوس خود کو سب سے بڑی جماعت کہلانے والی پی ٹی آئی نے شرکت سے انکار کردیا۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہاکہ اس وقت ملک کو دہشتگردی کا بڑاچیلنج درپیش ہے، پی ٹی آئی اجلاس میں شریک ہوکر اپنا مؤقف سامنے رکھ سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت، عمران خان کا اہم بیان آگیا
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی ہمیشہ دہشتگردی کا شکار رہی ہے، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں، لیکن پی ٹی آئی سوشل میڈیا کی طرف سے پاکستان کے بیانیے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔