پاکستان میں مقامی طور پر انسولین کی پیداوار شروع کرنے میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
اسلام آباد میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف سے ملاقات میں وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے انسولین بنانے کے لیے درکار خام مال بیرون ملک سے درآمد کرکے مقامی سطح پر انسولین بنانے کی تجویز دی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قدم انسولین کی مقامی پیداوار کو بڑھائے گا اوراس ضروری دوائی کے لیے دوسرے ممالک پر انحصار کو کم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب: شوگر کے پیدائشی مریض بچوں کے لیے مفت انسولین کی فراہمی کا منصوبہ کیا ہے؟
اس پر ڈنمارک کے سفیر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت پاکستان میں انسولین کی پیداوار کے لیے مقامی ری پیکجنگ فیسیلٹی قائم کرنے جارہی ہے تاکہ پاکستان کا صحت کا شعبہ مستحکم ہو اور لوگوں کی بنیادی ادویات تک رسائی ممکن ہوسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر 4 میں سے ایک بچہ ذیابیطس اور موٹاپے کا شکار ہے، ہم ان امراض کو ختم کرنے کے لیے ہر طرح سے کام کررہے ہیں۔