پاکستان میں سنٹرل سپیریئر سروس( سی ایس ایس ) کے امتحان میں شرکت کرنے والوں کے حوالے سے دلچسپ حقائق سامنے آئے ہیں۔93 فیصد امیدوار مضمون نویسی میں ناکام رہے۔ انگلش، اردو آپشنل اور اسلامیات کے مضامین میں ناکام ہونے والوں کی تعداد ہر گزرتے برس غیر معمولی سے بڑھ رہی ہے۔
گزشتہ 3 برسوں میں سی ایس ایس کے مختلف مضامین میں کتنے لوگ کامیاب ہوئے اور کتنے ناکام، 2019 سے 2021 تک، سی ایس ایس کے امیدواروں کی کارکردگی رپورٹ اسمبلی میں پیش کی گئی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سی ایس ایس امتحانات سے متعلق تحریری جواب قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق 3برسوں کے دوران سی ایس ایس امتحانات میں مضمون نویسی میں 49 ہزار 500 مجموعی امیدواروں میں سے 45 ہزار 800 امیدوار فیل ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صرف سال 2019 میں سی ایس ایس میں مضمون نویسی میں 14 ہزار 205 امیدواروں میں سے 13 ہزار 328 فیل ہوئے۔ 2019 میں سی ایس ایس میں مضمون نویسی میں پاس ہونے والوں کی شرح صرف 6 فیصد جبکہ فیل ہونے والوں کی 94 فیصد رہی۔
سال 2020 میں مضمون نویسی میں 18 ہزار 387 میں سے 17 ہزار 735 امیدوار فیل ہوئے۔ پاس ہونے والوں کی شرح صرف 4 فیصد اور فیل ہونے والی کی 96 فیصد رہی۔
اسی طرح سال 2021 میں بھی مضمون نویسی میں 16 ہزار 887 امیدواروں میں سے 14 ہزار 760 امیدوار فیل ہوئے، پاس ہونے کی شرح 13 فیصد رہی، 87 فیصد فیل ہوئے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 3 سال کے دوران انگریزی میں 49 ہزار 500 مجموعی امیدواروں میں سے 35 ہزار امیدوار فیل ہوئے۔ 2019 میں انگریزی میں 73 فیصد طلباء، 2020 میں 39 فیصد اور 2021 میں 92 فیصد امیدوار فیل ہوئے۔
آپشنل اردو میں 2019 میں 30 , 2020 میں 59 اور 2021 میں 73 فیصد امیدوار فیل ہوئے۔
علاوہ ازیں پاکستان افئیرز میں 2019 میں فیل ہونے والے امیدواروں کی شرح 37 فیصد ، 2020 میں 71 فیصد اور 2021 میں 46 فیصد رہی۔ جبکہ اسلامیات میں 2019 میں 18 فیصد، 2020 میں 51 فیصد اور 2021 میں 81 فیصد امیدوار فیل ہوئے۔