افغان مہاجرین کا بحران اور تجارت و ٹرانزٹ میں مشکلات، امارت اسلامی کا وفد پاکستان روانہ

بدھ 16 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغانستان کے وزیر صنعت و تجارت الحاج نورالدین عزیزی اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت میں پاکستان کے دورے پر روانہ ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں سچ کہا جائے تو اب فضا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس لوٹ جائیں، افغان قونصل جنرل

وزارت صنعت و تجارت کے اعلامیے کے مطابق اس وفد میں نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور دفتر، سرمایہ کاری میں سہولت کاری کے ادارے، وزارت خارجہ، مالیات، مہاجرین و واپس آنے والوں کے امور، ٹرانسپورٹ و سول ایوی ایشن، زراعت، آبپاشی و مالداری اور نجی شعبے کے نمائندے شامل ہیں۔

وفد کے اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت، ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹ کے راستے میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لینا اور ان کا حل تلاش کرنا، نیز پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین سے متعلق مسائل پر بات چیت کرنا بتایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں افغان مہاجرین کے نام پر کھربوں ڈالرز کمائے گئے، بیدخلی بند کی جائے، پشتون قوم پرست جماعتیں

واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو واپسی کے لیے دی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے، جس کے بعد افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

27ویں آئینی ترمیم کی راہ میں کوئی بڑی رکاوٹ نہیں: وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟