بھارتی حکومت کا دباؤ، X نے 8 ہزار سے زائد اکاؤنٹس بند کرنے کا عمل شروع کردیا

جمعہ 9 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے اسے ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں جن کے تحت بھارت میں 8,000 سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ان احکامات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں کمپنی پر بھاری جرمانوں اور بھارت میں موجود ملازمین کو قید جیسی سخت سزاؤں کی دھمکی دی گئی ہے۔

کمپنی کے مطابق ان احکامات کے تحت جن اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا کہا گیا ہے، ان میں بین الاقوامی نیوز اداروں اور نمایاں سوشل میڈیا صارفین کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ بیشتر معاملات میں حکومتِ ہند نے یہ وضاحت نہیں کی کہ کن مخصوص مواد یا پوسٹس کی بنیاد پر یہ کارروائی کی جا رہی ہے، اور کئی اکاؤنٹس کے خلاف تو کوئی شواہد یا قانونی جواز بھی فراہم نہیں کیا گیا۔

X کا کہنا ہے کہ وہ ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے صرف بھارت میں ان اکاؤنٹس تک رسائی محدود کر رہا ہے، لیکن وہ ان حکومتی اقدامات سے اتفاق نہیں کرتا۔ کمپنی کے مطابق کسی بھی اکاؤنٹ کو مکمل طور پر بلاک کرنا نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ یہ موجودہ اور آئندہ مواد پر بھی قدغن لگانے کے مترادف ہے، جو آزادیِ اظہار کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: مودی سرکار حواس باختہ، بلاول بھٹو کا ایکس اکاؤنٹ بھی بھارت میں بلاک

بیان میں کہا گیا ہے کہ پلیٹ فارم کو بھارت میں قابلِ رسائی رکھنا ضروری ہے تاکہ عوام معلومات تک رسائی حاصل کر سکیں۔ تاہم X اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ان احکامات کو عوامی سطح پر لانا شفافیت کے لیے ضروری ہے، لیکن موجودہ قانونی پابندیوں کے باعث کمپنی فی الحال یہ احکامات شائع کرنے سے قاصر ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ وہ تمام قانونی راستے تلاش کر رہی ہے تاکہ ان احکامات کو چیلنج کیا جا سکے، تاہم بھارتی قانون کے تحت X جیسے غیر ملکی ادارے کے لیے قانونی چارہ جوئی محدود ہے۔ البتہ متاثرہ صارفین کو عدالت سے رجوع کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔X نے متاثرہ صارفین کو اطلاع دے دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ وہ بھارت میں متعلقہ سرکاری ادارے سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp