2 سال کے بچے کو شہید کرکے بھارتی میڈیا جشن منارہا ہے، یہ شرمناک ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

جمعہ 9 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ 2 سال کے بچے جو شہید کرکے بھارتی میڈیا جشن منارہا ہے، یہ شرمناک ہے، ہم نے بھارت کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا، پاکستان اپنے وقار اور آزادی کی حفاظت ہر قیمت پر کرے گا۔

پاکستان نیوی اور ایئر فورس کے افسران کے ہمراہ انٹرنیشنل میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ  پہلگام میں واقعہ ہوتا ہے اور بغیر تحقیقات کے پاکستان پر الزام عائد کردیا جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا نے کہنا شروع کردیا کہ حملے میں پاکستان ملوث ہے۔ اگر پہلگام کی لوکیشن کو دیکھیں، اس کا زمینی فاصلہ پاکستان سے 230 کلومیٹر ہے، یہ اس تناظر میں ہے کہ بھارت کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ دہشتگرد سرحد پار سے آئے تھے۔

بھارت پاکستان میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد صرف 10 منٹ بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ جاتی ہے، تفتیش کرکے واپس جاتی ہے اور ایف آئی آر بھی درج کرلی جاتی ہے، جبکہ ایک طرف کا راستہ 30 منٹ کا ہے، تو ایسا کرنا انسانی طور پرممکن ہی نہیں ہے۔  پہلگام واقعے کی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ لوگ سرحد پار سے آئے تھے، جنہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ تقریباً 3 بجے کے بعد بھارت میں سوشل میڈیا ہینڈلز نے کہنا شروع کیا کہ پاکستان نے پہلگام پر حملہ کیا، مطلب انہیں پتا تھا کہ کیا ہوا، لیکن اس کا ثبوت کہاں ہے؟ بھارتی ٹی وی چینلز نے بھی یہی کہنا شروع کر دیا، اس حملے میں پاکستانی دہشتگرد ملوث ہیں۔بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزامات لگاتا ہے۔ بھارت کے پاس کوئی ثبوت اور جواز نہیں تھا اس لیے جارحیت شروع کردی۔

بھارت کی تاریخ رہی کہ سیاسی مقاصد کے لیے ایسے اقدام کرتا رہا ہے۔ بھارت میں کھلے عام مسلمانوں کو قتل کرنے کی دھمکیاں  دی جا رہی ہیں۔ پہلگام واقعے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کے مسلمانوں پر مظالم بڑھ گئے ہیں۔ بھارت میں ریاستی پشت پناہی میں مسلمانوں کیخلاف نفرت پیدا کی جا رہی ہے۔

یہ باتیں بار بار بتانا اس لیے ضروری ہے کہ یہ بنیاد ہے، جس کی وجہ سے آج ہم کشیدہ فوجی صورتحال دیکھ رہے ہیں، اسی کی وجہ سے بے گناہ بچوں اور خواتین کو شہید کیا جارہا ہے، بھارت پاکستان میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے 2 دن بعد بھارتی میڈیا نے خبر چلائی کہ 2 دہشتگردوں کا انکاؤنٹر کیا گیا ہے جو پاکستان سے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوئے تھے۔ جعلی انکاؤنٹر بھارتی فوج کا معمول ہے۔ بھارت پاکستان میں معصوم بچوں، عورتوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے شہری سوالات اٹھا رہے ہیں

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پہلگام حملے کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کے سوالات کی ویڈیوز بھی چلائیں، ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے شہری سوالات اٹھارہے ہیں کہ یہاں اتنی بڑی تعداد میں بھارتی فوج موجود ہے، وہ یہاں کیا کررہی تھی، کیا یہ سیکیورٹی کی ناکامی نہیں ہے؟ مقبوضہ کشمیر کے عوام کہتے ہیں کیسے دہشتگرد تھے جو آئے، حملہ کیا اور چلے گئے۔ لوگ پوچھتے  رہے کہ 7لاکھ فوج تعینات ہے جوحملے کے وقت کہاں تھی؟

بھارتی حکومت اپنے ہی شہریوں کے سوالات کا جواب دینے سے قاصر

 پہلگام واقعے کے بعد بھارتی سیاستدانوں نے بھی سوالات اٹھائے، بھارتی عوام نے سوال پوچھے کہ7لاکھ فوج کے ہوتے ہوئے کیسے پہلگام واقعہ  ہوگیا۔  پہلگام واقعے پر بھارتی حکومت کے دعوؤں پر اسی کے عوام تنقید کررہے ہیں۔ بھارتی حکومت اپنے ہی شہریوں کے سوالات کا جواب دینے سے قاصر ہے۔ مودی سرکار کے پاس بھارتی عوام کے سوالوں کے جواب نہیں۔  اب وقت آگیا ہے بھارت سینما،فیکشن سے نکلے اور حقیقی سوالوں کے جواب دے ۔ بھارت کو اب حملے کا ڈرامہ اور پاکستان پر الزام جاری رکھنے نہیں دیں گے۔

ایک اور شہری نے کہا کہ بھارتی فوج نے ایک کشمیری نوجوان کو جیل سے نکال کے انکاؤنٹر کیا، اس کو پتا بھی نہیں تھا کہ اس کے ساتھ کیا ہورہا ہے، اس کو فرضی نام دے کے مارا گیا۔

شہریوں نے بتایا کہ ہمارے 2 بھائیوں کو انڈین آرمی نے شہید کردیا، وہ دہشتگرد نہیں تھے، ان کا نام دہشتگردوں کی فہرست میں ڈال دیا گیا کہ وہ پاکستانی دہشتگرد تھے۔

آپ کو جج، جیوری اور سزا دینے کا اختیار کس نے دیا؟

پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے سوشل میڈیا سائٹس پر پابندی لگادی، پاکستان کے تمام تر ڈیجیٹل میڈیا پر بھارت میں پابندی لگادی تاکہ بھارتی عوام صرف وہی سنیں، جو وہ بتانا چاہتے ہیں۔ بھارت کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پہلگام واقعے میں کون ملوث ہے تو اس نے پاکستان کے خلاف محاذ کھول دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پر سرحد پار دہشتگردی اور جہادی تنظیموں کی حمایت کے من گھڑت الزامات کی بنیاد پر فوجی کارروائی کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔  حکومت پاکستان نے بھارت کو تحقیقات  میں تعاون کی پیشکش کی، پاکستان نےکہا کوئی تیسرا فریق تحقیقات کر لے، بھارت کوخود جج، جیوری اور سزا دینے والا بننے کا حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج غلطی سے سرحد پار کر جانے والے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو پکڑ کر قید کرلیتے ہیں، پھر ان پر تشدد کرکے مار دیا جاتا ہے اور انہیں درانداز اور دہشتگرد قرار دے دیا جاتا ہے۔

بھارت کی جانب سے دہشتگردوں کو ٹاسک دیے جاتے ہیں

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی آرمڈ فورسز کے ایک افسر کی آڈیو بھی سنائی جس میں وہ کسی نامعلوم شخص سے کہہ رہے ہیں کہ آپ یہ بم کہاں رکھ سکتے ہیں جہاں 4 سے 5 لوگ اکٹھے ہوں،کس مارکیٹ میں رکھ سکتے ہیں۔

جواب میں دوسرے آدمی نے کہا کہ کوئی بھی جگہ ہوسکتی ہے، موبائل مارکیٹ ہوسکتی ہے۔ انڈین افسر کہتا ہے کہ اس جگہ رکھیں جہاں خبر اچھی بن جائے جو میڈیا میں بالکل برے طریقے سے پھیل جائے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں بھی  دہشتگردی میں ملوث ہے،  بھارت کینیڈا، امریکا، پاکستان سمیت مختلف ممالک میں دہشتگردی میں ملوث ہے۔ پاکستان میں حملوں کے لیے بھارت کی جانب سے دہشتگردوں کو ٹاسک دیے جاتے ہیں۔ بھارت کی تاریخ ہے کہ وہ ایسی حرکتیں کرتا ہے۔  بھارتی فوج کے اہلکاروں اور دہشتگردوں کے درمیان کمیونی کیشن کے ثبوت موجود ہیں۔ پہلگام واقعے سے پہلے جہلم سے بھارتی جاسوس کو گرفتار کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلوچستان میں بھارتی تخریب کاری کے ثبوت بھی میڈیا کو دکھائے۔

انہوں 2019 میں پلوامہ واقعے پر اُس وقت کے گورنر مقبوضہ کشمیر ستیا پال ملک کا بیان بھی ٹی وی سکرین پر چلوایا، جس میں ستیا پال ملک کہہ رہے ہیں کہ مودی اس واقعے کو انتخابات کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے کہ یہ حملہ پاکستان نے کیا، ہمارے جوان مارے گئے اور اب انہیں ہرائیں گے اور یہ حکومت کی  پالیسی تھی۔

 پاکستان نے واضح طور پر کہا تھا  کہ پلوامہ واقعہ بھی فالس فلیگ آپریشن ہے۔ جموں کے اس وقت کے گورنر نے پلوامہ واقعے کا بھی پول کھول دیا تھا۔  بھارتی ڈرامہ اب بے نقاب ہوچکا ہے۔  جموں کے سابق گورنر نےکہا تھا پاکستان  پر الزام لگا کر سیاسی مقاصد حاصل کرنا تھے۔  بھارت آج بھی وہی کررہا ہے جو پہلے کیا، وہی کہانی گھڑی جارہی ہے۔

دہشتگردی تو پاکستان میں ہورہی ہے اور روزانہ ہورہی ہے، اور بھارت دہشتگردی کو اسپانسر کر رہا ہے۔ انہوں نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا بیان بھی چلوایا جس میں وہ پاکستان میں دہشتگردی کا اعتراف کررہا ہے۔

  انہوں نے ہتھیار ڈالنے والے دہشتگردوں کے سرغنہ کی گفتگو بھی سنائی، جس وہ بتارہا ہے بلوچوں کی ہلاکتوں اور دہشتگردی کی کارروائیوں کے پس پردہ بھارت کا ہاتھ ہے۔ اب  بھارت اپنی پراکسیز بچانے کے لیے جارحیت کررہا ہے۔ جنوری2024سے اب تک پاکستان  نے دہشتگردی کےخلاف 77ہزارسے زائد آپریشنز کیے۔

آپ 2 سال کے بچوں کو مار کر اسے قومی فتح قرار دے رہے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ پہلگام فلاس فلیگ کی بنیاد پر بھارت نے 6 اور 7 مئی کی رات پاکستان کے متعدد مقامات پر حملے کیے، جس میں 33 افراد شہید ہوئے، جن میں 7 سویلین، 7 خواتین اور 5 بچے شامل تھے جبکہ 62 سویلین اور 14 فوجی جوان زخمی ہوئے۔

انہوں نے شہید بچوں کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا کہ انہیں یاد رکھیں، بھارت نے معصوم بے گناہ بچوں کو شہید کیا ہے، انہوں نے مرید کے میں شہید مسجد اور قرآن کے نسخے دکھاتے ہوئے کہا کہ کون سا مذہب اس کی اجازت دیتا ہے؟ کون سا جنیوا کنونشن اور یو این کنونشن اس کی اجازت دیتا ہے؟

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے، بھارتی میڈیا کو دیکھیں کہ وہ حملوں پر اس طرح جشن منارہے ہیں، آپ 2 سال کے بچوں کو مار کر اسے قومی فتح قرار دے رہے ہیں؟

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان  کی قومی سلامتی کمیٹی نےاعلامیہ جاری کیا تھا۔ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ سےتوجہ ہٹانے کی بھارتی کوشش ہے۔ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جنگی جہاز بڑی تعداد میں آئے، ہم نے 3 رافیل، ایک مگ 29 اور ایک ایس یو 30 مار گرایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایل او سی پر کشمیر میں شہری علاقوں کو نشانہ بنایا،  ہم بھارتی جارحیت کا ایل او سی پر بہت محتاط ہو کر جواب دے رہے ہیں۔  ہم ایل او سی پر بھارت کے فوجی ٹھکانوں  کو نشانہ بنا رہے ہیں۔  ہم  ان بھارتی پوسٹوں کو نشانہ بناتےہیں جہاں سے پاکستان پر فائرنگ  ہو۔  ہم نے بھارت کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ ہم بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے پر یقین نہیں رکھتے، اس لیے محتاط ہیں۔ اس موقع پر ترجمان پاک فوج نے بھارت کی تباہ شدہ پوسٹس کی تصاویر بھی دکھائیں۔

ایک بھی ڈرون واپس بھارت نہیں جاسکے گا

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں بی ایل اے، فتنہ الخوارج سمیت دوسرے دہشتگردوں کو مالی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔ بھارت میں دہشتگردوں کے کیمپس موجود ہیں۔ 25اور26اپریل کی رات کو100سے زائد فتنہ الخوارج نے دراندازی کی کوشش کی، بھارت کے بھیجے گئے100 میں سے71 دہشتگرد مارے گئے تھے۔  ہلاک دہشتگردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیاگیا۔ جنوری 2024 سے اب تک پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف 77 ہزار سے زائد آپریشن کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی خبر ملی ہے کہ بھارتی اسپانسر دہشتگرد فتنہ خوارج نے جنوبی وزیرستان میں فوجی جوانوں پر حملہ کیا، جس میں 9 شہادتیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم حملہ کریں گے، تو ہمیں بھارتی میڈیا اور بھارتی ٹی وی چینلز کی ضرورت نہیں کہ وہ اسے رپورٹ کریں، اس کی آوازیں ہر جگہ سنائی دیں گی۔

پاک فوج کے ترجمان  کا کہنا تھا کہ بھارت نے آج بھی اسرائیلی ساختہ ہیروپ ڈرون بھیجے، ہم نے اب تک 77 ڈرون مار گرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھی ڈرون واپس بھارت نہیں جاسکے گا، ہم سب کو تباہ کردیں گے۔ ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری کا ہر صورت میں دفاع کریں گے، اور ہم ایسا کررہے ہیں۔

’پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا

لیفٹینیٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ اگر کسی تیسرے ملک کے ذریعے رابطہ ہوا ہے تو اس کو براہ راست رابطہ نہیں کہہ سکتے، سفارت کاری میں دوسرے تیسرے ملکوں کے ذریعے روابط ہوتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp