پاکستان بحریہ کے وائس ایڈمرل رب نواز نے کہا ہے کہ 6 اور 7 مئی کو جب بھارت نے حملے کیے تو پاکستان نیوی کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کے لیے بھرپور تیار تھی۔ پاکستان نیوی کی تیاری دیکھ کر ہی دشمن کو آگے بڑھنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دوران جنگ پاکستان نیوی نے تمام بندرگاہوں کو آپریشنل رکھا، ہم بھارتی نیوی کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں پاک فضائیہ کو بھارت کے مقابلے میں 0-6 سے کامیابی ملی، ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سمندری حدود کی حفاظت کو نیوی نے یقینی بنایا، ہم پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد ہی متحرک ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ سمندری حدود سے کوئی بھی بھارتی جارحیت ہوتی تو بروقت جواب مل جاتا اور ہم اس کے لیے تیار تھے۔
وائس ایڈمرل نے کہاکہ پاکستان کی سمندری حدود کی حفاظت کو نیوی نے یقینی بنایا، ہم پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد ہی متحرک ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ سمندری حدود سے کوئی بھی بھارتی جارحیت ہوتی تو بروقت جواب مل جاتا اور ہم اس کے لیے تیار تھے۔
اس موقع پر پر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہاکہ ہماری طرف سے سیز فائر کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا، یہ خواہش بھارت کی جانب سے سامنے آئی تھی، تاہم اب ہماری فورسز سیز فائر معاہدے پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کوئی بھارتی پائلٹ ہمارے پاس موجود نہیں، ہم نے قوم سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دکھایا۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کے اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار
واضح رہے کہ پاکستان کی افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے اندر گھس کر ٹارگٹس کو نشانہ بنایا، جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت پر دونوں ملکوں میں سیز فائر ہوا۔