بھارت نے پہلگام حملے کی تحقیقات مکمل ہونے سے قبل پاکستان پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی۔
آج ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہاکہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت کشیدگی: عالمی سطح پر چینی جنگی ہتھیاروں کی مانگ میں اضافہ
بھارت نے اپنی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کیے بغیر 6 سے 10 مئی کے درمیان پاکستان پر سینکڑوں سپرسونک میزائل اور ملٹری ڈرون فائر کردیے، جو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان کے مختلف شہروں پر میزائلوں سے حملہ کیا، جس کے جواب میں پاکستان نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن ملک کے 5 جنگی جہاز تباہ کردیے تھے۔
بھارت کی جانب سے اس کے بعد بھی کارروائی جاری رکھی گئی، اور پاکستان پر ڈرونز کے ذریعے حملے کرنے شروع کردیے۔
10 مئی کی رات کو بھارت نے پاکستان کے 3 ایئربیسز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جسے ناکام بنانے کے بعد پاکستان نے بھارت پر جوابی حملہ کردیا۔
پاک فوج نے اسی رات فجر کی نماز کے بعد ’بنیان مرصوص‘ کے نام سے آپریشن شروع کرتے ہوئے بھارت میں گھس کر کارروائیاں کرتے ہوئے دشمن کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جبکہ ایک اور جنگی جہاز بھی تباہ کردیا گیا۔
پاک فوج کی اس کارروائی کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میدان میں آگئے اور دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر کرا دیا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان کے ہاتھوں رافیل گرنے کا بھارتی اعتراف، فرانسیسی کمپنی کے شیئرز مزید گرگئے
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، یہ بھارت کی خواہش پر ہوا۔