مسلم لیگ ن نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیرول پر رہائی کی مخالفت کردی

پیر 19 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی پیرول پر رہائی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں اس طرح پیرول پر رہائی کی کوئی مثال نہیں ملتی، اور اس بار بھی ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی پیرول پر رہائی کا کوئی جواز نہیں اور اس حوالے سے حکومت کی جانب سے نرمی دکھائی جانے والی باتوں میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: بات چیت نہیں ہو رہی، وزیراعظم کی مذاکرات کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے، بیرسٹر گوہر

عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پیرول کی رہائی کا کوئی طریقہ کار ہوتا ہے، ماضی میں کب کوئی سیاسی رہنما پیرول پر رہا ہوا ہے جو اب عمران خان کو رہا کیا جائے؟

انہوں نے کہا کہ بھارت نے 2019 میں جب بالاکوٹ پر حملہ کیا تھا تو نواز شریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں تھے، مگر اس کے باوجود مسلم لیگ ن نے اجلاسوں میں شرکت کی اور کبھی اس حوالے سے نواز شریف کی رہائی کے لیے پیرول پر رہائی کی شرط نہیں رکھی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نے اس وقت اپنے لیڈر کی گرفتاری کے باوجود قومی سلامتی کے اجلاسوں میں شرکت کی لیکن عمران خان بطور وزیراعظم خود نہیں آتے تھے۔

عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا تو چیئرمین موجود ہے لہٰذا عمران خان کو رہائی کی باتیں عجیب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہم نے پہلے کبھی کہا کہ نواز شریف کو پیرول پر رہا کرو تو ہم بات چیت کریں گے، لہٰذا یہ ممکن نہیں جبکہ عمران خان کی پیرول پر رہائی اور بنی گالہ منتقلی کی باتیں کرنے والوں کو مزے لینے دیں۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف کی پیشکش کا مثبت جواب:عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کیساتھ حکومت سے بات چیت پر آمادہ

رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف سیاسی نہیں بلکہ ٹھوس مقدمات قائم ہیں، سیاسی مقدمات وہ ہوتے ہیں جو تنخواہ نہ لینے پر بنتے ہیں یا منشیات ڈال کر قائم کیے جاتے ہیں، توشہ خانہ اور جعلی ٹرسٹ کے مقدمات سیاسی نہیں کہلاتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp