ماہر بین الاقوامی امور مشاہد حسین نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے دوبارہ جارحیت اور جنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مودی سرکار نے غیر محتاط قدم اٹھایا جس کا جواب پاکستان نے ٹکا کے دیا، ہم نے کچھ قرض سود سمیت چکا دیے اور انڈیا کو 1962 میں چین کے ہاتھوں بھرپور شکست کے بعد اب دوبارہ ہزیمت اٹھانی پڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: انڈیا پاکستان تنازع: جنگ ہوئی تو امریکا اور چین پر کیا اثرات ہونگے؟
مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ انڈیا کے پاس اب کوئی دوسرا راستہ نہیں پہنچا اس لیے پاکستان کو بدنام کرنے اور یہاں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔ انڈیا کے موقف کو اسرائیل کے سوا کوئی نہیں سراہتا، کسی نے ان کا بیانیہ نہیں خریدا۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی مذہبی انتہاپسند ہیں اور ہندوتوا کے پیروکار ہیں جو اکھنڈ بھارت چاہتے ہیں لیکن آرمی چیف جنرل عاصم منیر ایک مسلمان ہیں جو اسلام اور نظریہ پاکستان پہ یقین رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: لاہورمیں فوجی تنصیب پر ڈرون حملہ ہوا، انڈیا کی طرف سے ڈرونز بھیجنے کا عمل جاری ہے،جنہیں تباہ کیاجارہا ہے، آئی ایس پی آر
مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ چین ایک بہانہ ہے انڈیا کا اصل ہدف پاکستان ہے جو اس کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے۔ وہ مسلمانوں سے خوفزدہ ہیں، ان پر ہمیشہ سے حکمرانی کی گئی ہے جس کی وجہ سے ان کا مسلمانوں کے خلاف تعصب ہے۔ پہلے انڈیا میں سیکولرزم تھا جس میں تمام کمینوٹیز کی شراکت داری کا خیرمقدم کیا جاتا تھا اب تنگ نظری پر مبنی جو نظریہ آیا تھا جو ہندوستان کی تقسیم کی بنیاد بنے گا، اب یا تو مودی رہے گا یا پھر ہندوستان۔
مشاہد حسین نے دعویٰ کیا کہ ہم نے مودی کو جو شکست دی ہے اس سے ان کے خاتمے کی بنیاد پڑ گئی ہے۔