قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے عدالت عظمیٰ کے آڈٹس کے معاملے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو طلب کرلیا۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان کے مطابق سپریم کورٹ کے 11-2010 سے 2020-21 تک کے آڈٹ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو 16 مئی کو اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔
نور عالم خان کا کہنا ہے کہ آڈیٹرجنرل صدر، وزیراعظم، چیف جسٹس، وفاقی وزرا ، ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات کا تقابلی جائزہ پیش کریں۔
کمیٹی کے رکن ڈاکٹر ملک مختار نے کہا کہ اس پر تو اسٹے ہو جائے گا، چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ اگر اسٹے آیا تو میں دوبارہ طلب کروں گا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سی ڈی اے سے ججز، ارکان پارلیمنٹ، وفاقی کابینہ ارکان، قومی اسمبلی اور سینیٹ اسٹاف کو ملے پلاٹوں کی تفصیلات بھی طلب کی تھیں، پی اے سی نے ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو کے اپارٹمنٹ مالکان کی فہرست اور منی ٹریل بھی مانگی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش نہیں ہوئے جس پر گزشتہ روز چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم نے رجسٹرارسپریم کورٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا عندیہ دیا تھا۔