غزہ میں ہونے والے ایک اسرائیلی حملے میں خان یونس کی ایک خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے 9 بچے شہید ہوگئے ہیں جبکہ شوہراور واحد بچ جانے والا بچہ شدید زخمی ہیں۔
یہ حملہ جمعہ کو ناصر اسپتال کی ڈاکٹر علا النجار کے گھر پر کیا گیا، جس کے نتیجے میں گھر جل کر خاکستر ہوگیا اور 10 میں 9 بچے شہید ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے بھوک کو جنگی ہتھیار بناکر غزہ کے مزید 29 بچے اور بوڑھے قتل کردیے
ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان ہے۔

حملے میں ڈاکٹر علا النجار کا شوہر شدید زخمی حالت میں اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہے۔ ان کا 11 سالہ بیٹا بھی حملے میں شدید زخمی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جمعے اور ہفتے کے دوران غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 80 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل حماس جنگ میں غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 53 ہزار 9 سو سے تجاوز کرگئی ہے۔
بچوں کی تنظیم ‘سیو دی چلڈرن’ کے مطابق غزہ میں حالیہ جنگ میں 18 ہزار سے زائد بچے جان سے گئے ہیں جبکہ 2 مارچ سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی اور امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی کے آنے والے ہفتوں اور مہینوں میں جاری رہنے سے مزید 14 ہزار بچوں کی اموات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔