وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم خطے میں امن کے لیے بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، تاہم اگر جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائےگا۔
تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم ایران کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں، ایرانی صدر سے ملاقات میں تجارت، سیاست سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
یہ بھی پڑھیں بھارت سے مذاکرات میں پاکستان کن 3 اہم موضوعات پر زور دے گا؟ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتادیا
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے، تاہم اگر جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ ہم مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، پانی کے مسئلے اور انسداد دہشتگردی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ہم پرامن نیوکلیئر پروگرام کے لیے ایران کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی یقینی بنائے۔
انسداد دہشتگردی کے لیے دوطرفہ قریبی تعاون ضروری ہے، ایرانی صدر
اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان دہائیوں پر مبنی ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکتان برادر ہمسایہ ملک ہے، ہم وزیراعظم شہباز شریف کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف سے معیشت، سیاست سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے بات ہوئی، سرحدی علاقے میں انسداد دہشتگردی کے لیے دوطرفہ قریبی تعاون ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں بارڈر پر دہشتگردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر پاکستان ایران کا اتفاق
انہوں نے کہاکہ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر پاکستان اور ایران کا مؤقف یکساں ہے، ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔