اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے مقامات کے ارد گرد شہریوں پر مہلک حملوں کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے زیر انتظام امداد کی تقسیم کے مقام کے ارد گرد مسلسل تیسرے دن بھی لوگ مارے گئے۔ آج صبح ہمیں اطلاع ملی ہے کہ درجنوں مزید افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 فلسطینی شہید
انہوں نے کہاکہ فلسطینی بھوک سے مررہے ہیں، یا خوراک تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش میں اسرائیل کے حملوں میں مارے جانے کا خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے مزید کہاکہ یہ عسکری نظام زندگیوں کو خطرے میں ڈالتا ہے اور امداد کی تقسیم پر بین الاقوامی معیارات کی خلاف ورزی کرتا ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ نے بارہا خبردار کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ خوراک کی کمی وجہ سے بھی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں امداد 3 ماہ بعد بحال لیکن فراہمی انتہائی کم
اسرائیلی فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے ان مقامات کو بھی نشانہ بنا رہی ہے جہاں غزہ کے لوگوں میں امداد کی تقسیم ہورہی ہوتی ہے۔