ایران نے آج علی الصبح اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو سخت جوابی کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن ابراہیم رضائی نے کہا ہے کہ تل ابیب کی حالیہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
رضائی نے مزید کہا کہ ایران اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور صہیونی حکومت کو اپنے اقدام کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو خبردار کردیا، حملے کے بعد پہلے بیان میں کیا کہا؟
یاد رہے کہ آج صبح اسرائیل نے تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں پر اچانک فضائی حملے کیے، جن میں رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی سرکاری ذرائع کے مطابق ان حملوں میں کئی اعلیٰ فوجی افسران اور ایٹمی سائنسدان شہید ہوئے ہیں۔
ایران کی جانب سے ممکنہ بیلسٹک میزائل حملوں کے خدشے کے باعث اسرائیل میں ہائی الرٹ نافذ کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو بم شیلٹرز کے قریب رہنے کی ہدایت جاری کی ہے، جبکہ ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اسکولز، تقریبات اور عوامی اجتماعات معطل کر دیے گئے ہیں۔
ایرانی قیادت نے واضح کیا ہے کہ یہ حملے ایران کی خودمختاری کے خلاف کھلی جارحیت ہیں، اور ان کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے، اور آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔