اسرائیل کی ایٹمی طاقت عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، خواجہ آصف

پیر 16 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اسرائیل کی جوہری صلاحیت کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو اسرائیل جیسی بے لگام ریاست کے جوہری عزائم پر شدید تشویش ہونی چاہیے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہ تو این پی ٹی (معاہدہ عدم پھیلاؤ اسلحہ) کا رکن ہے، نہ ہی کسی عالمی معاہدے کا پابند ہے، جو اسے ایک غیر ذمہ دار جوہری قوت بناتا ہے۔

خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان عالمی جوہری ضابطوں کا مکمل پابند ہے اور اس کی جوہری صلاحیت صرف اپنے عوام کی فلاح اور ملک کے دفاع کے لیے ہے، نہ کہ ہمسایہ ممالک پر تسلط کے عزائم کے لیے۔

مزید پڑھیں: ایران کا اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ: تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے، حیفہ پاور پلانٹ میں آگ، درجنوں ہلاکتیں

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہمسایوں کے خلاف بالادستی کی پالیسی پر یقین نہیں رکھتے، جیسا کہ آج کل اسرائیل کی پالیسیوں سے ظاہر ہو رہا ہے۔ وزیرِ دفاع نے مغربی دنیا پر بھی زور دیا کہ وہ اسرائیل کی سرپرستی سے باز آئیں، کیونکہ یہ طرزِ عمل خطے میں تصادم کو جنم دے رہا ہے۔

ان کے مطابق مغربی دنیا کو اسرائیل کی پیدا کردہ کشیدگیوں پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے، کیونکہ یہ پورے خطے کو بلکہ دنیا کو بھی لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔ اسرائیل جیسے غیر ذمہ دار ریاست کی سرپرستی خطرناک نتائج دے سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ