اسرائیلی بمباری کے جواب میں ایران کا تل ابیب اور حیفہ پر میزائل حملہ، ریفائنری تباہ، 3 ہلاکتیں

پیر 16 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پانچویں روز انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

حالیہ کشیدگی کے بعد رات گئے ایران کی جانب سے اسرائیل پر 9ویں بار حملہ کیا گیا۔ میزائل اور ڈرون حملے کے دوران تل ابیب کی فضاؤں میں ایران سے آنے والے میزائلوں کی نشاندہی کرنے کے لیے روشنائیاں چھوڑ دی گئیں۔

یاد رہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے پیر کے روز ایرانی سرکاری ٹی وی کے دفتر کو نشانہ بنایا، اس کے علاوہ ایران میں اسپتالوں اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

ان حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل کو وارننگ دی تھی کہ ہم ایک بڑے حملے کی تیاری کررہے ہیں اور دشمن کے لیے رات کو دن میں تبدیل کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیں چین کی ایران اور اسرائیل سے کشیدگیفوری کم کرنے کی اپیل

اسرائیلی میڈیا نے پیر کی صبح ہونے والے حملے میں حیفہ شہر میں قائم اسرائیلی ریفائنری کو شدید نقصان پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیل کی اس ریفائنری کو بند کردیا گیا ہے جبکہ حملے میں 3 اسرائیلیوں کی ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

ایران کا سلامتی کونسل سے مطالبہ

ایران نے ایک خط کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کو ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتوریو گوتریس کے نام خط میں ایران خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملے عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

اسرائیلی حملے میں ہلالِ احمر کے 3 کارکن جاں بحق

پیر کے روز ایران کے دارالحکومت تہران میں ہونے والی اسرائیلی بمباری میں ہلالِ احمر ایران کے 3 کارکن جاں بحق ہوگئے ہیں۔

ہلال احمر نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے کارکن اسرائیلی حملے کے زخمیوں کو طبی امداد دے رہے تھے۔

امدادی تنظیم نے اسرائیل کی جانب سے کارکنوں کی ہلاکت کو انسانیت اور اخلاقیات پر حملہ قرار دیا۔

اسرائیلی حملے کا ہدف بننے والی ایرانی ٹی وی کی عمارت

“تل ابیب خالی کردیں”، ایرانی پاسداران انقلاب کی اسرائیلی شہریوں کو وارننگ

ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیلی شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ جلد از جلد دارالحکومت تل ابیب خالی کر دیں کیونکہ آئندہ چند گھنٹوں میں وہاں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جائےگا۔

یہ وارننگ ایسے وقت پر دی گئی ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے، اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ کارروائیاں سامنے آ رہی ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع ایرانی شہریوں کو نشانہ بنانے کے بیان سے پیچھے ہٹ گئے

اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز ایران کے شہریوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دینے والے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔

اس سے قبل اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے وارننگ جاری کی تھی کہ تہران کے رہائشیوں کو اسرائیل پر ایرانی حملوں کی ’قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

تاہم اب اسرائیلی وزیرِ دفاع کی جانب سے ایک وضاحت سامنے آئی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کا ’تہران کے رہائشیوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’تہران کے رہائشی آمرانہ طرزِ حکومت کی قیمت ادا کریں گے اور انہیں ان علاقوں سے اپنے گھر چھوڑنے پڑیں گے جہاں اسرائیل کے لیے تہران میں حکومتی اہداف اور سیکیورٹی ڈھانچے کو نشانہ بنانا ضروری ہوگا۔‘ ہم اسرائیل کے شہریوں کا تحفظ جاری رکھیں گے۔

ایران اور اسرائیل کے مابین بڑھتی ہوئی جنگ پیر کے روز ایک نیا اور خطرناک موڑ اختیار کر گئی جب ایرانی میزائلوں نے تل ابیب اور حیفا کو نشانہ بنایا، اور اسرائیل نے فوری طور پر ایران کے اندر جوابی فضائی کارروائیاں شروع کردیں۔

ایران کے تازہ حملوں میں کم از کم 8 اسرائیلی ہلاک

پیر کی علی الصبح ایران نے اسرائیل پر متعدد بیلسٹک میزائل فائر کیے، جن کا ہدف تل ابیب اور حیفہ کے اہم شہری و فوجی مراکز تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں کم از کم 8 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جب کہ امریکی سفارت خانے کی عمارت کو بھی معمولی نقصان پہنچا۔

ایران کی جانب سے حائفہ میں قائم ریفائنری پر حملے میں 3 اسرائیلی ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

اسرائیل کی جانب سے کئی میزائلوں کو روکا گیا، مگر کچھ میزائل شہری آبادیوں پر گرے۔

اسرائیلی فوج نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران میں بیلسٹک میزائل لانچر، ریڈار سسٹمز اور ایرانی انٹیلیجنس کے 4 اعلیٰ اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی ایران کی لڑائی میں اب تک ایران کے 224 افراد جبکہ 24 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ جبکہ دونوں ممالک کے انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ایران کے مغربی شہر کرمان شاہ میں فارابی اسپتال میزائل حملے میں مکمل طور پر تباہ

ایران کے مغربی شہر کرمان شاہ میں فارابی اسپتال میزائل حملے میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ جبکہ اسرائیل کے شمالی بندرگاہی شہر حیفا میں تیل ٹرمینل اور ریلوے اسٹیشن متاثر ہوئے۔

ایران اور اسرائیلی کشیدگی کے باعث کینیڈا میں جاری جی 7 سربراہی اجلاس میں ایران اسرائیل کشیدگی سرفہرست ایجنڈا بن گئی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں فریقین پر زور دیا کہ مسائل کے حل کے لیے سفارتی راستہ اپنایا جائے۔

اس کے علاوہ یورپی یونین، اقوام متحدہ، چین اور روس نے بھی فوری جنگ بندی اور غیر ملکی شہریوں کے تحفظ کی اپیل کی ہے۔

اسرائیلی فضائیہ نے تہران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا، ٹائمز آف اسرائیل

اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے دارالحکومت تہران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور ایران کے وسطی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے حالیہ کارروائی میں وسطی ایران کے ایک اہم مقام پر شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس حملے کے بارے میں تاحال ایرانی حکام کی جانب سے کوئی باقاعدہ تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی، تاہم علاقائی میڈیا میں دھماکوں اور تباہی کی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں۔

ایران کے جوہری پروگرام کا مکمل خاتمہ اب اسرائیل کا ہدف ہے، اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان کارروائیوں کے تناظر میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ ایران کی جانب سے حالیہ میزائل حملوں کے بعد اسرائیل نے اپنے دفاع اور مستقبل کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔

ایران کی جوہری پالیسی میں ممکنہ تبدیلی

ایران کی پارلیمنٹ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی معاہدے (NPT) سے دستبرداری پر غور کررہی ہے۔

ایرانی حکام کا کہنا ہےاگر دشمن کے حملے جاری رہے تو ہم اپنے تمام ممکنہ دفاعی آپشنز استعمال کریں گے۔

معاشی اثرات: تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ

ایرانی حملوں اور اسرائیلی جوابی کارروائیوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 7 فیصد تک بڑھیں، تاہم بعد ازاں قدرے استحکام آگیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر جنگ خلیج فارس تک پہنچی تو قیمتیں شدید عدم استحکام کا شکار ہوں گی۔

امریکی سیاست میں ہلچل

امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک سینیٹر ٹیم کین نے ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت امریکی صدر ایران کے خلاف جنگی کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری کے پابند ہوں گے۔

امریکی ایوان نمائندگان کے کئی ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران پر براہِ راست حملوں سے گریز کریں۔

یہ جنگ اب محض ایران اور اسرائیل کے درمیان محدود نہیں رہی، بلکہ عالمی امن، توانائی کی سلامتی، اور سفارتی توازن کو براہِ راست خطرے میں ڈال چکی ہے۔ دنیا کی نظریں اب جی سیون، اقوام متحدہ، اور واشنگٹن پر ہیں کہ آیا کوئی سفارتی حل نکلتا ہے یا یہ جنگ ایک خطرناک عالمی بحران میں تبدیل ہو جائے گی۔

اسرائیلی وزیراعظم کا آیت اللہ خامنہ ای پر حملے کا اشارہ، عالمی سطح پر نئی کشیدگی کا خدشہ

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر ممکنہ حملے کا واضح اشارہ دے کر خطے میں ایک نئے بحران کی بنیاد رکھ دی ہے۔

آسٹریلوی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نے کہاکہ اگر آیت اللہ خامنہ ای کو ہدف بنایا جاتا ہے تو یہ اقدام جنگ کو بڑھانے کے بجائے ختم کرنے میں مددگار ہوگا۔

آسٹریلوی ٹی وی اینکر کی جانب سے نیتن یاہو سے پوچھا گیا ’کیا آپ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟‘ جس کے جواب میں نیتن یاہو نے نہ صرف براہِ راست انکار سے گریز کیا بلکہ کہا ہم وہی کریں گے جو ضروری ہوگا۔

اس بیان نے ایران کے اعلیٰ ترین مذہبی و سیاسی رہنما کے قتل کی کھلی دھمکی کے تاثر کو جنم دیا ہے۔

اس سے قبل کہ دیر ہو جائے ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے۔

جی سیون اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایران کو ہر حال میں مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا، ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کرنا چاہیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ایران کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے انہیں ایک معاہدہ کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں ایرانی میزائل حملے میں تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کو معمولی نقصان

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ایران کے پاس 60 دن تھے، 61 ویں دن میں یہ ہونا ہی تھا، جنگ دونوں فریقوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp