حکومت نے الیکٹرک بائیکس کی خریداری پر سبسڈی دینے کی مہم پر سنجیدہ اقدامات اٹھاتے ہوئے ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس کی صدارت وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کی۔
اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق 1 لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس پر سبسڈی فراہم کرنے کی مہم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ہارون اختر خان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو ماحول دوست اور کم لاگت سواری کی سہولت دینے کے لیے پرعزم ہے، اور الیکٹرک وہیکلز نہ صرف ایندھن کی بچت کا ذریعہ ہیں بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کا بھی باعث بنتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں سستی اور تیز ترین الیکٹرک بائیکس متعارف
انہوں نے واضح کیا کہ الیکٹرک بائیکس کے کوٹے کا 25 فیصد حصہ خواتین کے لیے مخصوص کیا جائے گا، تاکہ خواتین کی شمولیت اور آسان رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ مہم پائیدار ذرائع آمدورفت کے فروغ اور پاکستان کے کاربن فٹ پرنٹ میں کمی کی جانب ایک اہم قدم تصور کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ آنے والی “نیو الیکٹرک وہیکل (NEV)” پالیسی میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں پر 50 ہزار روپے اور الیکٹرک رکشوں پر 2 لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی، جبکہ مجموعی طور پر 4 ارب روپے کی رقم اس مقصد کے لیے مختص کی گئی ہے۔
اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کے سیکریٹری سیف انجم، وزارت اطلاعات کی سیکریٹری عنبرین جان، اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن نے بھی شرکت کی۔