چین نے مچھر جتنا چھوٹا جدید ڈرون تیار کرلیا، مقاصد کیا ہیں؟

جمعہ 20 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چینی سائنسدانوں نے ایک ایسا انتہائی چھوٹا اور ہلکا پھلکا ڈرون تیار کیا ہے جو سائز میں مچھر جتنا ہے، جسے مستقبل میں فوجی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے جسے اسمارٹ فون کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت ڈرون اور روبوٹس کو کیسے زیادہ مہلک بنا دے گی؟

یہ جدید ڈرون چین کی نیشنل یونیورسٹی آف ڈیفنس ٹیکنالوجی کی روبوٹکس لیبارٹری میں تیار کیا گیا ہے۔ سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی پر اس ٹیکنالوجی پر مبنی ایک رپورٹ بھی نشر کی گئی ہے۔

تحقیقی ٹیم کے رکن لیانگ ہیکسیانگ نے اس رپورٹ میں بتایا کہ یہ ننھا ڈرون مچھر کے سائز کا ہے اور خاص طور پر خفیہ معلومات جمع کرنے، میدان جنگ میں مخصوص مشنز انجام دینے اور حساس علاقوں کی نگرانی جیسے مقاصد کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

یہ ڈرون 2 چھوٹے پروں سے لیس ہے جو کسی پتے کی مانند دکھائی دیتے ہیں، جبکہ اس کی باریک ٹانگیں اسے انتہائی ہلکا اور متحرک بناتی ہیں۔ اسے اسمارٹ فون کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، جس سے اس کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مائیکرو ڈرونز کی تیاری میں سب سے بڑا چیلنج ان کے اندر سنسرز، پاور یونٹس، اور کنٹرول سرکٹس کو محدود جگہ میں نصب کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا حج کے دوران ڈرون کے ذریعے دواؤں کی ترسیل ممکن ہے؟

فی الحال اس جدید ڈرون کا بنیادی استعمال دفاعی شعبے میں تصور کیا جارہا ہے، مگر سائنسدانوں کے مطابق اسے مستقبل میں طبی تحقیق اور دیگر سائنسی مقاصد کے لیے بھی بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت