ایمازون کے بانی ارب پتی جیف بیزوس اور سابق صحافی لارین سانچیز کی ہونے والی شادی اس وقت توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ ان کی شادی کو صدی کی سب سے بڑی شادی قرار دیا جا رہا ہے۔
جیف بیزوس اور لارین سانچیز شادی کے لیے وینس، اٹلی پہنچ گئے ہیں۔ شادی میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے وی آئی پی مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا، داماد جیرڈ کشنر سمیت فلم، فیشن اور کاروبار کی دنیا کی مشہور شخصیات شامل ہوں گی۔
اس کے علاوہ لیونارڈو ڈی کیپریو اور ان کی گرل فرینڈ وٹوریا چیریٹی، ٹونی گونزالیز اور ان کا 24 سالہ بیٹا نیکو بھی شامل ہیں۔ جبکہ کم کارڈیشین، کرس جینر، کیٹی پیری، اور ایوا لونگوریا کو پہلے ہی لارین سانچیز کے ساتھ جشن مناتے دیکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی دوسری شادی پر بڑے پیمانے پر احتجاج کیوں ہورہا ہے؟
بیزوس اور سانچیز کے شادی کے دعوت نامے بھی وائرل ہو رہے ہیں جو کہ بہت منفرد ہیں۔ ان کارڈز پر اڑتے ہوئے پرندوں، ہوا میں تیرتے پر، اور کشتی بانوں کی خوبصورت تصویریں بنی ہوئی ہیں۔
دعوت نامے میں لکھا گیا ہے کہ ہم پرجوش ہیں کہ آپ ہمارے ساتھ اس موقع میں شامل ہوں گے اور آپ سب سے درخواست ہے کہ براہ کرم کوئی تحفہ نہ لائیں۔ اس کے بجائے، ہم آپ کی آمد کے شکریے کے طور پر آپ کی طرف سے عطیات دے رہے ہیں۔
اس جوڑے نے مہمانوں کی طرف سے تحائف کے بجائے مختلف تنظیموں کو عطیات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جن میں یونیسکو وینس آفس، کورِیلا اور وینس انٹرنیشنل یونیورسٹی ان مہمانوں کی طرف سے عطیات وصول کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی دوسری شادی پر کتنے ڈالرز خرچ ہوں گے؟
دعوت نامے میں مزید لکھا گیا ہے کہ آپ کی طرف سے درجِ ذیل اداروں کو عطیات دیے جا رہے ہیں، یونیسکو وینس آفس (تاکہ شہر کے ثقافتی ورثے کی حفاظت کی جا سکے)، کورِیلا (تاکہ وینس کے مستقبل کی حفاظت کرنے والے اہم لاگون کے ماحولیاتی نظام کو بحال کیا جا سکے)، اور وینس انٹرنیشنل یونیورسٹی (تاکہ پائیدار حل کے لیے تحقیق اور تعلیم کو فروغ دیا جا سکے)۔
تقریب میں صرف 200 مہمانوں کو مدعو کیا جائے گا، وینس کے میئر لوئیجی بروگنارو نے تصدیق کی ہے کہ تقریب تاریخی اطالوی شہر وینس میں ہی منعقد ہوگی، تاہم مخصوص مقام ظاہر نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل اور ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی اٹلی کے شہر وینس میں ہونے والی شادی کو لے کر عالمی ماحولیاتی تنظیم گرین پیس اور مقامی کارکنوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایک ارب پتی شخص اپنی تفریح کی خاطر ایک تاریخی اور نازک شہر کو کرائے پر نہیں لے سکتا۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ وینس جیسا تاریخی شہر پہلے ہی سیاحت کے بوجھ سے دوچار ہے اور اسے مزید وی آئی پی تقریبات کی بجائے عوامی سہولیات، رہائش اور ماحولیاتی تحفظ کی ضرورت ہے۔