ناقص آئل میں کباب فرائی، ’چپلی کباب کے ساتھ کینسر فری ہے‘

جمعہ 27 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج کل لوگوں میں ہوٹلوں سے کھانے کا رجحان غیر معمولی حد تک بڑھ چکا ہے اور جتنا ان ہوٹلوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اتنے ہی وہاں پر صفائی کے ناقص انتظامات ہیں۔ گندی اور غیر معیاری جگہوں پر تیار ہونے والے  کھانے سے مختلف بیماریاں جنم لینے لگی ہیں۔ مختلف ہوٹل شہریوں کو غیرمعیاری کھانا فروخت کر کے ان کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسی ہی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دکان میں بیٹھا ایک شخص کباب بنانے کی تیاری کر رہا ہے جس کے لیے وہ ہاتھ سے انڈا مکس کر کے کالے رنگ کے ناقص آئل میں ڈالتا ہے اور اسے شیلف پر رکھے ہوئے قیمے میں مکس کر کے اسی آئل میں کباب فرائی کرتا ہے۔ اس سب کے دوران نہ ہی اس نے دستانوں کا استعمال کیا اور نہ ہی حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آئے۔ عرفان اکبر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان میں فوڈ انسپکشن ادارے کی اشد ضرورت ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ کھانا صرف اپنے گھر کا اچھا ہوتا ہے۔ بیشک سادہ روٹی اچار کے ساتھ ہو۔

ایک ایکس صارف نے کہا کہ پنجاب میں فوڈ اتھارٹی نے بہت اچھا کام شروع کیا تھا پھر مافیا سے برداشت نہی ہوا، صارف نے مزید کہا کہ ہماری حکومتیں عوام کی سنیں نہ سنیں مگر مافیاز کے سامنے گھٹنے ٹیک دیتی ہیں۔

میجر محمد عامر نے دکاندار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ چپلی کباب کے ساتھ کینسر فری ہے۔

سکندر علی لکھتے ہیں فوڈ اتھارٹی پاکستان کے ہر صوبے میں ہے لیکن وہ صرف تب ہی کام کرتی ہیں جب ان کا موڈ ہوتا ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ اس شخص کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے اور کسی کو بھی عوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔

شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے ہوٹلوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کے مالکان کو بھاری جرمانے کئے جائیں تاکہ شہریوں کی صحت کی حفاظت ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp