بھارت کی ریاست منی پور میں اکثریتی ہندو گروپ میتی اور عیسائی گروپ کوکی کے درمیان میتی گروپ کو قبائلی حیثیت دینے کے اقدام پر جھڑپوں کے بعد کشیدگی برقرار ہے۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق تشدد میں 54 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین آف منی پور کے زیر اہتمام قبائلی یکجہتی مارچ کے شرکا نے گاڑیوں، مکانات، اسکولوں، گرجا گھروں اور تجارتی املاک کو نذر آتش کر دیا تھا تاکہ میتی کمیونٹی کے قبائل کی فہرست میں شمولیت کے مطالبے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا جا سکے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق کُل 23 ہزار افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ 3 مئی کو منی پور کے بشنو پور اور چوراچند پور اضلاع میں پرتشدد واقعات کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں گھروں، مندروں اور گرجا گھروں کو تباہ کر دیا گیا اور تشدد کا یہ سلسلہ آئندہ چند دنوں کے دوران تیزی سے دوسرے اضلاع تک پھیل گیا ہے۔
#ManipurViolence | Total 23,000 civilians have been rescued till now & were moved to own operating bases/military Garrisons, with the help of Army & Assam Rifles. Past 24 hrs also witnessed Army significantly enhancing surveillance efforts through aerial surveillance, movement of… pic.twitter.com/vDlLiXOhHu
— ANI (@ANI) May 7, 2023
منی پور 34 تسلیم شدہ درج قبائل پر مشتمل ہے، جو بڑے پیمانے پر ناگا اور کوکیچن یا کوکی قبائلی گروہوں کے تحت آتے ہیں۔ قبائلیوں کی طرف سے آباد پہاڑیاں منی پور کے کل رقبے کا قریباً 90 فیصد بنتی ہیں جبکہ وادی امپال میں بنیادی طور پر میتی کمیونٹی رہتی ہے اور یہ وادی ریاست کے باقی 10 فیصد رقبے پر مشتمل ہے۔ قبائلی زیادہ تر عیسائی ہیں جبکہ میتیوں کی اکثریت ہندو ہے۔
2023 میں ریاست کی 36 لاکھ 49 ہزار آبادی ہے جن میں سے قریباً 53 فیصد میتی قبائل کے باشندے ہیں، ان میں سے 70 فیصد امپال وادی میں آباد ہیں اور باقی 30 فیصد قبائلی علاقوں میں رہتے ہیں۔