ہونڈا اٹلس نے بجٹ 26-2025 کے بعد نیو انرجی وہیکل لیوی کا نفاذ کرتے ہوئے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔
فنانس ایکٹ 2025-26 کے تحت نافذ ہونے والی نیو انرجی وہیکل (NEV) لیوی کے بعد ہونڈا اٹلس کارز (پاکستان) لمیٹڈ نے مقامی طور پر تیار کی گئی اپنی تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ یہ نئی قیمتیں یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہو چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ہونڈا موٹر سائیکلیں مہنگی ہوگئیں، کس ماڈل کی قیمت اب کیا ہے؟
اس لیوی کا مقصد الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینا اور روایتی ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کو مہنگا بنا کر صارفین کو ماحول دوست ٹیکنالوجی کی طرف راغب کرنا ہے۔
مکمل CKD لائن اپ پر اثر
اس پالیسی کے تحت ہونڈا اٹلس نے اپنی مکمل CKD لائن اپ کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، البتہ HR-V ماڈل کی نئی قیمتیں بعد میں جاری کی جائیں گی۔
گاڑیوں کی نئی قیمتیں
ہونڈا سوِک ٹربو آر ایس اب 1 کروڑ 1 لاکھ روپے میں دستیاب ہے، جو پچھلی قیمت سے 2 لاکھ 1 ہزار روپے زیادہ ہے۔ ہونڈا سوِک اوریئل کی قیمت میں 1 لاکھ 75 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 88 لاکھ 34 ہزار روپے ہو گئی ہے۔ ہونڈا بی آر وی 1.5 CVT S کی قیمت 1 لاکھ 30 ہزار روپے اضافے کے ساتھ 64 لاکھ 29 ہزار روپے ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہنڈائی نشاط نے کون سا اہم سنگ میل حاصل کیا ہے؟
ہونڈا سٹی اسپائر CVT کی قیمت میں 1 لاکھ 20 ہزار روپے اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 59 لاکھ 69 ہزار روپے ہو گئی ہے۔ ہونڈا سٹی 1.2 CVT اب 47 لاکھ 37 ہزار روپے میں دستیاب ہے، جو 48 ہزار روپے اضافے کا نتیجہ ہے۔ ہونڈا سٹی 1.2 MT کی قیمت میں 47 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 46 لاکھ 96 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
دیگر کمپنیوں کی جانب سے بھی قیمتوں میں اضافہ
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہونڈا اٹلس سے قبل سوزوکی، ہنڈائی، چنگان اور کیا سمیت دیگر کار ساز کمپنیوں نے بھی فنانس ایکٹ کے بعد اپنے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔