پاکستان مسلم لیگ ن سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتی نظر آتی تھی کہ وہ ہر محاذ پر ناکام رہے ہیں اور ان کے دورِ حکومت میں ہر چیز کی قیمتیں بڑھی ہیں جس سے غریبوں کا جینا دشوار ہو گیا ہے۔
جب 2018 میں عمران خان اقتدار میں آئے تو چند عرصے بعد ہی مسلم لیگ ن حکومت کے اقدامات خاص طور پر مہنگائی اور پیٹرول کی قیمتوں پر نہ صرف تنقید کرتی دکھائی دیتی تھی بلکہ سوشل میڈیا پر قیمتوں کا موازنہ بھی کرتی تھی کہ ان کے دورِ حکومت میں چیزیں نسبتاً سستی تھیں اور عوام کی پہنچ میں تھیں لیکن عمران خان نے ہر چیز کی قیمت بڑھا دی ہے۔ وہ قیمتوں میں کمی کا مطالبہ بھی کرتے نظر آتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی، احسن اقبال
اب اسی قسم کی صورتحال کا سامنا ن لیگ کو کرنا پڑ رہا ہے۔ کچھ عرصے سے یہ تنقید ان پر ہو رہی ہے کہ جن چیزوں کی قیمتیں پہلے کم تھیں اب وہ دوگنا بڑھ گئی ہیں۔ حتی کے ان کے اپنے سوشل میڈیا ورکرز اور حمایتی بھی انہیں تنقید کا نشانہ بناتے نظر آتے ہیں۔
وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی جنوری 2019 کی ایک ٹویٹ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی جس میں انہوں نے ایک دوائی کی قیمت کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ تبدیلی آ نہیں رہی آ گئی ہے۔ 548 روپے کی دوائی ایک ہی وار میں 921 روپے کی کر دی گئی ہے۔ اس کی قیمت میں تقریباً 373 روپے کا اضافہ ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ غریب کے لیے جینا تو دشوار کیا اور اب بیمار ہونا بھی دشوار ہو گیا ہے۔
تبدیلی آ نہیں رہی آ گئی ہے۔ 548 روپے کی دوائی ایک ہی وار میں 921 روپے کی کر دی گئی تقریباً 373 روپے کا اضافہ – غریب کے لئے جینا تو دشوار کیا اور اب بیمار ہونا بھی دشوار – pic.twitter.com/6d6KofhxWS
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) January 30, 2019
صحافی محمد عمیر نے اسی دوائی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے احسن اقبال سے سوال کیا کہ اب یہی میڈیسن 1780 کی ہوگئی ہے۔ غریب کے جینے اور بیمار ہونے بارے اب آپ کے کیا خیالات ہیں۔
احسن اقبال صاحب اب یہی میڈیسن 1780 کی ہوگئی ہے. غریب کے جینے اور بیمار ہونے بارے اب آپ کے کیا خیالات ہیں۔ https://t.co/F5uhYkY1NX pic.twitter.com/PlYCw2x7Gy
— Muhammad Umair (@MohUmair87) July 9, 2025
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس وقت مسئلہ دوائی کی قیمت کا نہیں بلکہ اقتدار سے محرومی کا تھا۔
اب احسن اقبال صاحب اقتدار کی بھنگ پی کر سو گئے ہیں۔ مسئلہ اس وقت دوائی کی قیمت کا نہیں تھا اقتدار سے محرومی کا تھا
— MUHAMMAD ANWAR Khan (@MUHAMMA50370833) July 9, 2025
شہباز نامہ صارف کا کہنا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد آنکھوں پہ سیاہ پٹی باندھ لی جاتی پھر غریب نظر نہیں آتا۔
حکومت میں آنے کے بعد آنکھوں پہ سیاہ پٹی باندھ لی جاتی پھر غریب نظر نہیں آتا پھر صرف عیاشی اور امیر نظر آتا ھے ۔دوسری طرف آنے پہ مزے ختم ھوتے تو غریب کاسہارا لیا جاتا ھے
— ShaحBäz 🇵🇰♥️🇵🇸Säñdhû (@Shahbaz_Sandhu5) July 9, 2025
زین چیمہ نے لکھا کہ عمران خان کی حکومت میں ان کے والد صاحب کی ادوایت 4 سے 5 ہزار کے درمیان آتی تھیں اب وہی ادویات تقریباً 13700 کی آتی ہے۔
خان کی حکومت میں والد صاحب کی میڈیسن 4 سے 5 ہزار کے درمیان آتی تھی اب وہی میڈیسن تقریباً 13700 کی آتی ہے۔
— zain cheema (@zbcheema) July 9, 2025
واضح رہے کہ حالیہ سرکاری دستاویز کے مطابق ایک سال کے دوران ادویات کی قیمتوں میں 15.30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سالانہ بنیادوں پر ڈینٹل سروسز 26.66 فیصد، میڈیکل ٹیسٹ 6.99 اور اسپتالوں کی سہولیات 8.3 فیصد تک مہنگی ہوئیں۔ ایک سال کے دوران اسپتالوں کی سہولیات 8.30 فیصد تک مہنگی ہوئیں۔