الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 204 اور 210، اور الیکشن رولز 2017 کے قاعدہ 159 اور 160 کے تحت مالی سال 25-2024 کے گوشوارے 29 اگست 2025 تک یا اس سے قبل الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 210 کے مطابق کوئی بھی سیاسی جماعت مالی سال کے اختتام کے 60 دن کے اندر اندر اپنے گوشوارے فارم ڈی پر چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے ذریعے پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 139 عوامی نمائندوں کی رکنیت معطل کردی
الیکشن کمیشن کے مطابق گوشواروں میں سالانہ آمدنی اور اخراجات، فنڈنگ کے ذرائع، اثاثے اور واجبات کی تفصیل شامل ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ گوشواروں میں شامل کی جانے والی تفصیلات ایک آڈٹ رپورٹ پر مشتمل ہوں گی جو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی طرف سے جاری کی گئی ہو اور پارٹی سربراہ کی جانب سے مجاز عہدیدار کے دستخط شدہ ہو۔
’اس رپورٹ میں یہ تصدیق ضروری ہے کہ پارٹی کو الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کسی ممنوعہ ذرائع سے فنڈ موصول نہیں ہوا۔ گوشواروں میں پارٹی کی مالی حالت سے متعلق درست معلومات شامل ہیں۔ اور فراہم کردہ تفصیلات مجاز عہدیدار کے علم اور یقین کے مطابق درست ہیں۔ جبکہ یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ گوشوارے میں شامل تفصیلات چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی طرف سے آڈٹ شدہ ہیں۔‘
الیکشن کمیشن کے مطابق گوشوارے الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق فارم ڈی پر جمع کرائے جائیں۔ یہ فارم پرنٹ شدہ صورت میں الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ اسلام آباد اور صوبائی الیکشن کمشنرز (پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان) کے دفاتر میں مفت دستیاب ہیں۔ فنڈز کے ذرائع کے لیے درکار پرفارمز اور فارم ڈی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق فارم میں اوور رائٹنگ قابلِ قبول نہیں ہوگی۔ آڈیٹر کے حوالے سے (انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان) کی جانب سے جاری کردہ رکنیت، سرٹیفکیٹ کو آخری درست تجدیدی سرٹیفکیٹ کے ساتھ فارم ڈی میں شامل کرنا لازم ہے۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ فارم ڈی کے ساتھ مالی سال یکم جولائی 2024 تا 30 جون 2025 کی ہر بینک کی بینک اسٹیٹمنٹ کی نقول بھی مہیا کرنا ہوں گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق یہ گوشوارے سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان شاہراہ دستور، سیکٹر G-5/2 اسلام آباد کے پتے پر پارٹی کے مجاز عہدیدار کے ذریعے پہنچانا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب کے خلاف اثاثے چھپانے کا الزام، نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال
اس حوالے سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ یہ عہدیدار الیکشن رولز 2017 کے قاعدہ 156 کے تحت پارٹی سربراہ کی جانب سے باقاعدہ طور پر مجاز ہو۔ ڈاک، فیکس، کوریئر سروس یا کسی اور ذریعہ سے موصول شدہ دستاویزات قبول نہیں کی جائیں گی۔