جڑواں شہروں میں بارشوں نے تباہی مچادی، ندی نالوں میں طغیانی، ایمرجنسی نافذ

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں شدید مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ چکوال، راولپنڈی، لاہور اور دیگر اضلاع میں مکانات گرنے، نالوں کی طغیانی اور سیلابی ریلوں کے باعث مجموعی طور پر 36 سے زائد افراد جاں بحق اور 90 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا میں 5 سے 11 جولائی تک موسلا دھار بارشیں، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا

اسلام آباد اور راولپنڈی میں 129 ملی میٹر بارش، نالہ لئی میں طغیانی

اسلام آباد اور راولپنڈی میں گزشتہ رات سے 129 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ نالہ لئی میں کٹاریاں پر پانی کی سطح 16 فٹ اور گوالمنڈی پل پر 14 فٹ تک پہنچ چکی ہے، جو خطرناک حد ہے۔

واسا (واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی) کے ترجمان کے مطابق ایمرجنسی کی صورت میں فوج کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے واسا کے منیجنگ ڈائریکٹر نے پاک فوج کی 111 بریگیڈ سے رابطہ کر لیا ہے۔

نالہ کنارے آبادیوں میں سائرن بجا دیے گئے اور ہنگامی انخلا شروع کر دیا گیا۔ ریسکیو 1122، واسا، سول ڈیفنس اور دیگر ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔ فوجی مدد کے لیے ٹرپل ون بریگیڈ سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔

چکوال میں کلاؤڈ برسٹ، 423 ملی میٹر بارش، ہلاکتیں

چکوال کے علاقوں میں شدید کلاؤڈ برسٹ کے بعد 423 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:مون سون بارشوں کا تیسرا دور: اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ، محکمہ موسمیات کا انتباہ

۔ للیاندی، وہالی زیر اور چوآسیدن شاہ میں بالترتیب 423، 351 اور 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

۔  کھیوال میں ایک مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص اور ایک بچہ جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہوئے۔

۔ ضلعی انتظامیہ نے سیلابی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

 ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بلال بن حفیظ کے مطابق صورتحال انتہائی سنگین ہے اور فوجی تعاون ناگزیر ہو چکا ہے۔

خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق

لاہور کے علاقے اکبری گیٹ میں رات گئے بارش کے باعث ایک خستہ حال عمارت گر گئی، جاں بحق افراد میں ذوالفقار کی بیوی، 22 سالہ بیٹا احسن اور 5 سالہ نواسا شامل ہیں۔

ذوالفقار کے مطابق انہوں نے مالک مکان اور حکام کو پیشگی خطرے سے آگاہ کیا تھا مگر غربت اور متبادل جگہ نہ ہونے کے باعث مکان نہیں چھوڑ سکے۔

دیگر اضلاع میں نقصانات:

لاہور میں مجموعی طور پر 12، فیصل آباد میں 8، شیخوپورہ میں 3 اور اوکاڑہ میں 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

دوسری طرف جہلم کے نالہ گھان میں طغیانی، پانی آبادیوں میں داخل ہو چکا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں سرگرم ہیں اور فوج طلب کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

محکمہ موسمیات کی وارننگ

محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 تا 48 گھنٹے کے دوران بالائی پنجاب، خیبر پختونخوا، کشمیر اور اسلام آباد میں مزید موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔

فلش فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پرانے یا خستہ حال مکانات خالی کریں اور نشیبی علاقوں سے بلند مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

انتظامیہ کی اپیل

شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔خستہ حال مکانات سے فوری نکل آئیں۔ 1122 یا مقامی حکام سے ہنگامی رابطہ رکھیں، اور سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔

مری جانیوالے خبردار رہیں

اسلام آباد سے مری کی طرف جانے والے جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ٹریفک معطل ہے۔ ریسکیو ٹیمیں، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی۔

 مری اسلام آباد جی ٹی روڈ پر سالگراں کے مقام پر شدید لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑک کا ایک حصہ متاثر ہو گیا، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔

ریسکیو حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے ملبہ سڑک پر آ گیا ہے جسے صاف کرنے کا کام جاری ہے۔ خوش قسمتی سے تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

انتظامیہ نے شہریوں اور سیاحوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جی ٹی روڈ کی بجائے مری ایکسپریس وے کو بطور متبادل راستہ استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی یا خطرے سے بچا جا سکے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ چند روز میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس کے پیش نظر سیاحوں اور مقامی افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور انتظامیہ سے تعاون کی ہدایت کی گئی ہے۔

پاک فوج ریسکیو آپریشن میں مصروف

برسات کے مسلسل سلسلے کے باعث برہان نالہ اور ڈھوک بڈیر جہلم میں شدید طغیانی آ گئی ہے، جس کے نتیجے میں گاؤں ڈھوک بڈیر، نالہ برہان کے قریب تقریباً 25 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے۔

سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے 10 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے، جب کہ دیگر متاثرین کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

پاک فوج کی ریسکیو ٹیم ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ متاثرین کو لائف جیکٹس فراہم کر دی گئی ہیں اور فوری امداد کی فراہمی بھی جاری ہے۔

مقامی انتظامیہ اور پاک فوج مشترکہ طور پر صورتِ حال کی نگرانی کر رہے ہیں۔

نشیبی علاقوں کے رہائشیوں سے ہوشیار رہنے اور متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

شدیدبارش، ضلع راولپنڈی میں ایک روزہ تعطیل کا اعلان

ضلع راولپنڈی میں شدید بارشوں اور طغیانی کی صورتحال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے جمعرات کے روز ایک یوم کی چھٹی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اپنی حفاظت کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں جاری شدید بارش کے پیش نظر نشیبی علاقوں کے مکین محتاط رہیں اور پانی کے قریب نہ جائیں۔

محکمہ موسمیات راولپنڈی کے مطابق شہر میں اب تک 199 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جو حالیہ دنوں کی سب سے زیادہ بارش ہے۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش کا سلسلہ رات سے مسلسل جاری ہے، اور اگلے دو سے تین گھنٹوں میں مزید تیز بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد کے بعد پنجاب میں بھی فوج طلب کرلی گئی

واسا، راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (RWMC) اور دیگر متعلقہ محکموں کی ٹیمیں فیلڈ میں موجود ہیں، جو بارش سے متاثرہ علاقوں میں نکاسیٔ آب اور صفائی کے کاموں میں مصروف ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔

انتظامیہ نے والدین سے خاص طور پر گزارش کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بارش کے پانی سے دور رکھیں اور محفوظ مقامات پر رہیں۔

پروازوں کا شیڈول درہم برہم

وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی میں شدید بارش نے نہ صرف شہری زندگی کو متاثر کیا بلکہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشنز کو بھی شدید متاثر کیا۔ درجنوں پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں یا منسوخ کر دی گئیں، جبکہ جڑواں شہروں میں شہری سیلاب کی صورتحال پیدا ہو گئی۔

اسلام آباد ایئرپورٹ حکام کے مطابق برٹش ایئرویز کی پروازBK2160 تین گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی، جبکہ پی آئی اے کی دبئی جانے والی پرواز ایک گھنٹہ مؤخر کی گئی۔ کراچی جانے والی ایک نجی ایئرلائن کی پرواز کو 2 گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ جدہ، دوحا، دبئی، مسقط، ریاض اور باکو جانے والی پروازیں بھی ایک ایک گھنٹہ تاخیر کا شکار ہوئیں۔

اسلام آباد ایئرپورٹ کے فلائٹ انکوائری پورٹل کے مطابق 6 پروازیں مکمل طور پر منسوخ ہوئیں۔ اسلام آباد اسکردو روٹ خاص طور پر متاثر ہوا، جہاں پی آئی اے کی پروازیں PK-451 اور PK-452 کے علاوہ ایئر سیال کی کراچی سے اسلام آباد آنے والی پرواز PF-121 بھی منسوخ کر دی گئی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد کے بعد پنجاب میں بھی فوج طلب کرلی گئی

ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق اسکردو جانے والی تمام پروازیں دن بھر کے لیے معطل رہیں، جس کی بنیادی وجہ کم نظری اور مسلسل بارش تھی۔

دوسری جانب، جڑواں شہروں میں رات بھر جاری رہنے والی موسلادھار بارش سے کئی علاقے زیرِ آب آ گئے۔ اڈیالہ روڈ سمیت کئی اہم شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں، جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ نالہ لئی کے کتاریاں پوائنٹ پر پانی کی سطح 15.7 فٹ تک جا پہنچی، جس پر نشیبی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا۔ کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا، جس پر ریسکیو ٹیمیں فوری متحرک ہو گئیں۔

ماہرین کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے، اور متعلقہ ادارے الرٹ پر ہیں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ نشیبی علاقوں سے گریز کریں اور غیر ضروری سفر نہ کریں۔

پنجاب بھر میں رین ایمرجنسی نافذ

پنجاب بھر میں شدید بارشوں اور طغیانی کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے کے مختلف اضلاع میں ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے۔ راولپنڈی سمیت کئی علاقے موسلادھار بارشوں اور سیلابی ریلوں کی زد میں ہیں، جس پر ‘رین ایمرجنسی’ کا اعلان کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ، پولیس اور ریسکیو 1122 سمیت تمام متعلقہ ادارے متحرک ہو چکے ہیں۔ کشتیوں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کا سلسلہ جاری ہے، جب کہ پولیس کو گشت بڑھانے اور امدادی کارروائیوں میں انتظامیہ کا ساتھ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے گئے، دریائے سندھ کے کنارے سیلاب کا الرٹ جاری

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ندی نالوں، تالابوں اور بارشی پانی سے دور رہیں اور نہانے سے گریز کریں۔ ٹریفک پولیس کو متبادل راستوں کے انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے خستہ عمارتوں اور نشیبی علاقوں میں حفاظتی اقدامات یقینی بنانے، اسپتالوں کو ہائی الرٹ پر رکھنے اور فیلڈ اسپتالوں کو فعال رکھنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومتی اداروں سے تعاون کریں اور اعلانات و ہدایات پر عمل کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

تربیلا ڈیم کے اسپل ویز چوتھی بار کھول دیے گئے

حالیہ بارشوں اور شمالی علاقہ جات سے آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، جس پر ضلعی اور مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ترجمان تربیلا ڈیم کے مطابق پانی کی موجودہ سطح 1530 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جو ڈیڈ لیول سے 128 فٹ بلند ہے۔ ڈیم میں پانی کی آمد 223,900 کیوسک اور اخراج 197,600 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں بارشوں نے تباہی مچادی، سائرن بج اٹھے، 36 افراد جاں بحق، فوج طلب

اسپل ویز چوتھی بار کھول دیے گئے

ڈیم حکام کے مطابق پانی کے دباؤ میں مسلسل اضافے کے پیش نظر آج رات 10 بجے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز چوتھی بار کھول دیے گئے تاکہ ممکنہ خطرات کو کم کیا جا سکے۔

طغیانی کا خدشہ، انتظامیہ کا الرٹ جاری

دریائے سندھ اور اس سے منسلک ندی نالوں میں شدید طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کی ہدایت پر ضلعی اور مقامی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے، جب کہ عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

ڈی سی ہری پور کی عوام سے اپیل

عوام دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔

ماہی گیر اور مویشی پال حضرات محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

والدین بچوں کو ندی نالوں کے قریب جانے سے روکیں۔

یہ بھی پڑھیے ’پاکستان میں اگر جینا ہے تو سوئمنگ سیکھنی ہوگی‘، بارشوں سے تباہی کے بعد عوام پھٹ پڑے

سیاح اور مقامی افراد انتظامیہ کی ہدایات پر مکمل عمل کریں۔

کسی بھی ناخوشگوار یا ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1700 یا ریسکیو 1122 سے رابطہ کریں۔

مساجد میں اعلانات، ریسکیو ادارے ہائی الرٹ

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ابی گزرگاہوں کے نزدیک مساجد میں اعلانات کروائے جا رہے ہیں۔ ریسکیو 1122، سول ڈیفنس سمیت دیگر اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

چھوٹے کسانوں کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی کا فیصلہ

وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملکی زرعی ترقی اور ایگری فنانسنگ سے متعلق جائزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں زرعی شعبے میں اصلاحات، کسانوں کو سہولیات اور زرعی بینک کی کارکردگی پر تفصیلی غور کیا گیا۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ 12 ایکڑ سے کم زمین رکھنے والے کسانوں کو ترجیحی بنیادوں پر جدید زرعی سہولیات اور آسان شرائط پر قرض کی فراہمی کے لیے فوری لائحہ عمل پیش کیا جائے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا انحصار زرعی شعبے کی بہتری اور چھوٹے کسانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے پر ہے۔ انہوں نے کسانوں کو معیاری بیج، جدید زرعی آلات، مصنوعی ذہانت اور پانی کے مؤثر استعمال جیسے شعبوں میں مدد دینے پر زور دیا، اور کہا کہ ان تمام اقدامات کو اصلاحاتی عمل کا حصہ بنایا جائے۔

مزید پڑھیں: عام آدمی کے لیے آسان ٹیکس نظام، وزیرِاعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کردیں

اجلاس میں زرعی اجناس کی پراسیسنگ کے لیے چھوٹے پیمانے کی صنعتی مشینری تک کسانوں کی رسائی اور برآمدی اشیا کی تیاری سے متعلق منصوبہ بندی پر بھی گفتگو ہوئی۔ وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کسانوں کو تربیت اور صنعتی سہولیات کی فراہمی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

اجلاس میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، مشیرِوزیرِاعظم محمد علی، وزراء مملکت بلال اظہر کیانی اور عبدالرحمن کانجو، معاونِ خصوصی ہارون اختر، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

اجلاس کو زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ کی کارکردگی اور کسانوں کو فراہم کردہ قرضوں کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے رواں ماہ کے اختتام تک ایگری فنانسنگ میں جدید نظام متعارف کروانے اور چھوٹے کسانوں کو قرضوں کی فراہمی کے لیے جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

سیلاب میں پھنسے خاندان کو پاک فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بچا لیا

پاک فوج نے چکری روڈ کے علاقے میں سیلابی ریلے میں پھنسے ایک خاندان کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ خراب موسم کے باوجود یہ ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل کیا گیا۔

متاثرہ خاندان راولپنڈی کے قریب گاؤں لڈیاں میں ایک مکان کی چھت پر پناہ لیے بیٹھا تھا۔ طوفانی بارشوں کے بعد جب ندی نالے بپھر گئے اور زمینی رسائی ممکن نہ رہی، تو پاک فوج نے فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ خاندان کو ریسکیو کیا۔

واضح رہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں حالیہ شدید بارشوں سے نشیبی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں۔ موٹروے کے مختلف حصے بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں، جس کے بعد شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں بارشوں نے تباہی مچادی، سائرن بج اٹھے، 36 افراد جاں بحق، فوج طلب

نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، جس پر حکام نے خطرے کے الارم بجا دیے ہیں اور قریبی آبادیوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ راولپنڈی میں اب تک 200 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جس نے سڑکوں کو ندی نالوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

بہاولنگر ون آر میں بارش کے پانی میں نہاتے ہوئے 3 بچے ڈوب گئے

صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولنگر کے نواحی گاؤں 18 ون آر میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں بارش کے پانی میں نہاتے ہوئے تین بچے ڈوب گئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق علاقے میں گزشتہ روز شدید بارش کے بعد پانی کھڑا ہو گیا تھا، جہاں بچے کھیلنے اور نہانے کے لیے جمع ہو گئے۔ اسی دوران 3 بچے گہرے پانی میں چلے گئے اور ڈوب گئے۔ جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 8,9 اور 10 سال ہیں۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور 2 بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں، جب کہ تیسرے بچے کی تلاش کے لیے غوطہ خوروں کی مدد سے آپریشن جاری ہے۔

اہلِ علاقہ نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گاؤں میں نکاسیٔ آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ آئندہ اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔

واقعے پر اہلِ خانہ اور علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔ پولیس نے بھی موقع پر پہنچ کر ضروری کارروائی شروع کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی