’پاکستان میں اگر جینا ہے تو سوئمنگ سیکھنی ہوگی‘، بارشوں سے تباہی کے بعد عوام پھٹ پڑے

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، شدید بارش نے کئی شہروں کا نظام درہم برہم کر دیا ہے۔ کئی نشیبی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں۔ نالوں کے بھرنے کے سبب متعدد راستوں پر ٹریفک کو مشکلات کا سامنا ہے، کئی گاڑیاں پانی میں بہہ گئی ہیں اور اب تک ہزاروں ہلاکتیں ہو چکی ہیں ۔

جڑواں شہروں میں اب تک 199 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جو حالیہ دنوں کی سب سے زیادہ بارش ہے۔ نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے پر سائرن بجادیے گئے ہیں۔ چکوال میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث طوفانی بارش ہوئی۔ 10 گھنٹے کے دوران423 ملی میٹر بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، منڈی بہاؤالدین شہر میں بھی 210 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: شدیدبارش، ضلع راولپنڈی میں ایک روزہ تعطیل کا اعلان

صارفین بارش سے تباہی کے مناظر سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں اور حکومت پر تنقید کرتے نظر آ رہے ہیں۔ احمد بھٹی نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی سے مری روڈ سے اسلام آباد داخل ہوتے ہی فیض آباد پل کے نیچے کی صورتحال یہ ہے کہ دارالحکومت میں نکاسی آب کا بندوست نہیں ہے۔ سی ڈی اے نے یہ اہلکار صرف سگنل دینے کے لیے کھڑا کیا ہے۔

ایک صارف نے لاہور کی ویڈیو شیئر کی جس میں ایک شہری گھر سے نکلتے ہی گٹر کے مین ہول میں جا گرا، صارف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں اگر جینا ہے تو سوئمنگ سیکھنی ہوگی۔ انہوں نے ذمہ داران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنا بند کریں۔

خرم ذیشان نے گوجرانوالہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہاں کوئی سیلاب یا سونامی نہیں آئی بلکہ یہ سیوریج کا پانی ہے جس میں پنجاب کا ایک بڑا شہر گوجرانولہ ڈوبا ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

نشا جاوید نے کہا کہ مریم نواز کی طرح اس کی انتظامیہ بھی مکمل فیل ہو چکی ہے۔

احمد وڑائچ نے منڈی بہاؤالدین کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا لاہور سے نکل کر چھوٹے شہروں میں بھی جائے ادھر بھی بارش کی وجہ سے بہت برے حالات ہیں۔

عدنان عادل نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران ایسی چیزیں بنانا چاہتے ہیں جو زمین کے اوپر ہوں اور نظر آئیں۔ برساتی ڈرین زمین کے نیچے ہوتی ہے۔ نظر نہیں آتی اس لیے اس پر رقم خرچ کرنا نہیں چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران سمجھتے ہیں اس کا کوئی سیاسی فائدہ نہیں۔ اس لیے جب بارش ہوتی ہے، شہر ڈوب جاتا ہے۔ لوگ چند دنوں میں بھول جائیں گے۔

ایک ایکس صارف نے کہا کہ مہنگائی سےپریشان عوام کی رہی سہی کسر بارش پوری کر رہی ہے۔ ہر شہرسےنقصان کی خبریں آرہی ہیں، گھروں کی چھتیں ٹپکنا شروع ہوگئی ہیں، لوگوں کےبجلی کےمیٹر پانی کی وجہ سےجَل گئےہیں، دوکانوں میں پانی بھر گیا ہر چیز تہس نہس ہو گئی ہے۔

احمد وڑائچ نے اسلام آباد کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 45 دن میں بننے والے ایف 8 انٹرچینج کی سڑک کا ایک حصہ بیٹھ گیا ہے۔

صحافی حامد میر نے کٹاس راج مندر چکوال کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ انتظامیہ تاریخی مندر کو سیلاب سے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

محمد حیات لکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں بارشیں ہوتی ہیں، مگر تباہی صرف پاکستان میں آتی ہے کیونکہ حکمران ہر آفت کو خیراتی کمائی کا موقع سمجھتے ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اےکا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں مون سون بارشوں کے نتیجے میں 63 افراد ہلاک جبکہ 290 زخمی ہو چکے ہیں۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق، رواں سال مون سون بارشوں کے باعث صوبے میں 103 شہری ہلاک اور 393 زخمی ہوئے ہیں جبکہ 128 مکانات بھی متاثر ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور میں 15، فیصل آباد میں 9، اوکاڑہ میں 9، ساہیوال میں 5 جبکہ پاکپتن میں 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp