فائرنگ سے متعدد افراد کی ہلاکت کی جھوٹی اطلاع دینے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کے علاقے میمن گوٹھ میں ایک شخص نے ریسکیو اداروں کو فون کرکے فائرنگ سے متعدد افراد کی ہلاکتوں کی اطلاع دی جس پر پولیس اور ریسکیو ادارے حرکت میں آئے۔ تاہم میمن گوٹھ پہنچنے پر پتہ چلا کہ اس علاقے میں کوئی بھی شخص فائرنگ سے جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا جس کے بعد پولیس نے جھوٹی اطلاع دینے والے شخص کی تلاش شروع کردی۔

یہ بھی پڑھیے سندھ پولیس کیجانب سے نجی سیکیورٹی گارڈز کوٹریننگ دینے کا فیصلہ، مگر کیوں؟

پولیس کے مطابق ملیر میمن گوٹھ میں فائرنگ سے ہلاکتوں کی جھوٹی اطلاع دی گئی۔ ابھی تک کسی شخص کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی۔ فائرنگ سے ہلاکتوں کی جھوٹی اطلاع بشیر نام کے شخص نے دی۔ بشیر گھر سے فرار ہوگیا۔ اب بشیر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے ’سندھ پولیس سے بچایا جائے ورنہ ہم کراچی چھوڑ دیں گے‘، چینی سرمایہ کار حفاظت کے لیے عدالت پہنچ گئے

ریسکیو اہلکار نے بتایا کہ انہیں کسی نے اطلاع دی کہ میمن گوٹھ درسانو چھنا میں لاشیں پڑی ہیں۔ اور ریسکیو اداروں کی 25 سے 30 ایمبولینسز موقع پر پہنچی ہیں۔ تاہم جب وہ میمن گوٹھ پہنچے تو انہیں کوئی لاش یا زخمی دیکھنے کو نہیں ملا۔ اور اب جس شخص نے کال کی، اس کا فون نمبر بند جارہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت