روپوشی کے دوران کئی مرتبہ بھیس بدلا، پی ٹی آئی رہنما شیخ امتیاز

جمعہ 1 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی پنجاب شیخ امتیاز کا کہنا ہے کہ انہوں نے 9 مئی کے بعد روپوشی کے دوران 3 سے 4 دفعہ اپنا حلیہ تبدیل کیا۔

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے شیخ امتیاز نے بتایا کہ جب وہ روپوش تھے تو انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ایک سال تک روپوش رہے اور کچھ ماہ ایک کمرے میں گزارے اور پھر انہوں نے اپنا حلیہ تبدیل کیا لمبی داڑھی رکھ لی تھی تاکہ باہرنکل سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: 26 پی ٹی آئی ارکانِ اسمبلی کی نااہلی: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کا دوسرا دور آج

انہوں نے کہا کہ 2 ماہ ایک گیٹ اپ کرنے کے بعد میں نے پھر لمبے بال رکھ لیے، اس طرح اس بھیس میں 2 ماہ گزارنے کے بعد میں نے داڑھی کا کلر تبدیل کر دیا، ایک دفعہ تو ایسا ہوا کہ داڑھی کا کلر تبدیل کرتے کرتے وہ زردے کے رنگ کی ہوگئی اور اس حلیہ میں تو میں اپنے آپ کو بھی نہیں پہچان پا رہا تھا۔

شیخ امتیاز نے کہا کہ میرے پاس پیسے نہیں تھے میں نے اپنی گاڑی ایک ڈرائیوار کو آن لائن ٹیکسی کے طور پر چلانے کے لیے دے دی تاکہ کچھ گزر بسر ہوسکے۔

مزید پڑھیے: پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کے باہر بھی کشیدگی، اپوزیشن کے 2 ارکان کی رکنیت معطل

انہوں نے کہا کہ اب 9 مئی کے کیسز میں سزائیں دی جارہی ہیں میرے اوپر الزم ہے کہ میں ہجوم کو مشتعل کر کے کینٹ لے کر گیا، میرے کیس میں بھی 2 گواہان ہیں حسان اور خالد یہ وہی گواہان ہیں جنہوں نے 7 مئی کو عمران خان کے گھر میں صوفے کے نیچے چھپ کر 9 مئی کی پلاننگ سنی تھی، یہی 2 گواہان ہر  کیس میں ہیں ۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کیسز میں ہمارے لوگوں کو سزائیں سنائی جارہی ہیں اور اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کو صرف اس وجہ سے سزا دی گئی کہ وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔

مودی کا پتلا جلایا تو مجھ پر ایک پرچہ ہوگیا

شیخ امتیاز نے بتایا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے بھارت کو عبرت ناک شکست دی، میں نے اس حوالے سے والٹن روڈ سے لے کر ماڈل ٹاؤن تک ریلی نکالی جس میں مودی کا پتلا جلایا گیا تھا اس پر میرے خلاف ن لیگ والوں نے ایف آئی آر درج کروائی اور کہا کہ ہمارے دفتر کے سامنے پتلا جلایا گیا ہے جبکہ ایسا کچھ نہیں ہوا  تھا۔

مجھ پر 15 اجلاسوں کے لیے پابندی لگائی گئی

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ امتیاز کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر ملک ظہیر اقبال چینڑ نے ان پر صرف ایک بات پر 15 اجلاسوں کے لیے پابندی لگائی کہ انہوں نے اجلاس میں کورم پوائنٹ آؤٹ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کا کورم اگر پوار نہ ہوا تو اسمبلی رولز کے مطابق آپ اس کو کو پوائنٹ آؤٹ کرتے ہیں لیکن ڈپٹی اسپیکر نے کورم پورا کرنے کی بجائے میرے اسمبلی آنے پر ہی پابندی لگا دی۔

انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ جس دن میں نے کورم پوائنٹ آؤٹ کیا تھا اس وقت ایوان میں 76 لوگ بیٹھے تھے اور اسمبلی کا آئین کہتا ہے کہ اجلاس اس وقت ہو سکتا جب 96 کے قریب ممبرز ایوان کے اندر ہوں۔

5 اگست کو بھر پور احتجاج ہوگا

شیخ امتیاز نے کہا کہ 5 اگست کے احتجاج کے حوالے سے ہماری تیاریاں مکمل ہیں اور اس مرتبہ ہم نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے، میڈیا پر ہم نے کوئی اناؤنسمنٹ نہیں کی بلکہ ڈور ٹو ڈور کمپین کر کے لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ کہاں کہاں احتجاج کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان

 

ان کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کے حوالے سے ضلعی حکومت کو دراخوست دی تھی جس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے لہٰذا پھرر لاہور ہائیکورٹ میں دارخوست دائر کی گئی کہ ہمیں مینار پاکستان ہر جلسہ کرنے کی اجازات دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp