پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان آمد کے لیے نائیکوپ اور ویزے کی درخواستیں جمع کرائی ہیں، لیکن پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے ان درخواستوں پر کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کے بچوں کے پاس قومی شناختی کارڈ برائے تارکین وطن (نائیکوپ) موجود تھا، جو بعد ازاں گم ہو گیا۔ ان کے مطابق نئی درخواستیں جمع کروائی گئیں اور ان کے پاس ان کا ٹریکنگ نمبر بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود سفارتخانے کا دعویٰ ہے کہ انہیں کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو
انہوں نے مزید بتایا کہ جب ان کے ایک دوست نے پاکستانی سفیر سے رابطہ کیا تو سفیر نے کہا کہ ویزا کے لیے وزارت داخلہ کی اجازت درکار ہے۔ علیمہ خان کے بقول انہوں نے واضح کیا کہ اگر اجازت لینی ہے تو محسن نقوی سے لے لیں۔ بعد میں خبر آئی کہ اجازت دینا وزارت خارجہ کا اختیار ہے۔ اب سفیر صاحب کوئی جواب ہی نہیں دے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی ویزے تو صرف ایک گھنٹے میں جاری ہو سکتے ہیں، پھر اس معاملے میں تاخیر کیوں ہو رہی ہے؟
ایک سوال کے جواب میں علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان سے جب پوچھا گیا کہ کیا ان کے بیٹے پاکستان آ رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ تحریک کو چلانے کے لیے ان کا والد ہی کافی ہے۔ انہوں نے ان خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے بچوں کو پاکستان آنے سے روکا ہے۔
اس موقع پر علیمہ خان نے خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی خالی نشست پر منتخب ہونے والی مشعال یوسفزئی کی نامزدگی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نامزدگی میرٹ کے برخلاف ہے، اور اگر اہلیت کا صحیح پیمانہ اپنایا جاتا تو مشال کے علاوہ کئی اور افراد بھی سینیٹ کی نشست کے لیے موزوں تھے۔
مشعال یوسفزئی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر علیمہ خان نے کہا کہ وہ ایسے افراد کے بارے میں گفتگو کر کے اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتیں۔ سینیٹرز کا انتخاب شفاف اور اہلیت کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔
تحریک انصاف کی حالیہ تحریک کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہاکہ یہ فیصلہ عوام نے خود کرنا ہے کہ وہ کس حد تک ساتھ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کا خاندان گزشتہ 2 سال سے عمران خان کی رہائی کے لیے عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے بیٹوں کو پاکستان آنے سے نہیں روکا، صرف تاریخ کا تعین باقی ہے: پی ٹی آئی
انہوں نے کہاکہ یہ تحریک بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی تک جاری رہے گی، اور وہ اس تحریک کا بھرپور حصہ ہوں گی، چاہے اس کے نتیجے میں انہیں گرفتاری ہی کیوں نہ دینی پڑے۔