بلوچستان حکومت نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی ، دوسری طرف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی بلوچستان نے صوبے بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جبکہ کوئٹہ شہرمیں ٹریفک معمول سے کم ہے۔
پولیس حکام کے مطابق تحریک انصاف کے ایک درجن سے زائد کارکن پولیس کی حراست میں ہیں۔
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری کے خلاف دوسرے روز بھی ملک بھر کی طرح کوئٹہ میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ٹی آئی بلوچستان کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف صوبے بھرمیں پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی گئی ہے۔
ترجمان تحریک انصاف بلوچستان نذیر خان اچکزئی کے مطابق بلوچستان کے تمام شہروں سمیت قومی شاہراہوں پر پہیہ جام ہڑتال ہوگی جبکہ عمران خان کی رہائی تک ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی پرامن احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
دوسری جانب پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدر نذر بڑیچ کے مطابق کوئٹہ کی وسطی علاقوں میں قائم پرائیویٹ سکول ایک روز کے لیے بند کیے گئے ہیں جبکہ نواحی علاقوں میں تدریسی عمل جاری ہے۔ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ایک روز کے لیے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی اور بیوٹمز یونیورسٹی بھی بند کر دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی بلوچستان کے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ شب سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے ہنا روڈ پر واقع گھر میں پولیس داخل ہوئی تاہم وہ گھر پر دستیاب نہیں تھے جس پر قاسم سوری کے بھائی بلال سوری کو حراست میں لیا گیا ، علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے دیگر صوبائی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔