صدر ٹرمپ کی دھمکیوں پر وزیر اعظم مودی کی خاموشی، راہول گاندھی نے کیا وجہ بتائی؟

بدھ 6 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اورلوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے بدھ کے روز وزیرِاعظم نریندر مودی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تازہ ٹیرف دھمکی پر خاموشی اختیار کرنے پر شدید تنقید کی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں راہول گاندھی نے کہا کہ بھارت کو سمجھنا چاہیے: وزیر اعظم مودی صدر ٹرمپ کی بار بار کی دھمکیوں کے باوجود ان کے خلاف اس لیے مؤقف نہیں اپناتے کیونکہ امریکا میں اڈانی کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ایک دھمکی یہ ہے کہ مودی، اڈانی اور روسی تیل کے سودوں کے درمیان مالی روابط کو بے نقاب کر دیا جائے گا۔ مودی کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ نے بھارتی شہریوں پر زمین تنگ کردی، امریکا سے انخلا جاری

راہول گاندھی کا اشارہ اس طرف تھا کہ مودی حکومت امریکی دباؤ میں ہے اور وہ ملکی مفاد میں آزاد فیصلے نہیں کر پا رہی۔

حزبِ اختلاف کی جماعتیں وزیرِاعظم مودی اور بی جے پی حکومت پر تنقید کرتی رہی ہیں، خاص طور پر اس وقت سے جب صدر ٹرمپ نے بھارت پرروس سے تیل خریدنے پر25 فیصد ٹیرف اورجرمانہ عائد کرنے کی دھمکی دی۔

تنقید اُس وقت مزید بڑھی جب صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ بھارت بڑی مقدارمیں روسی تیل خرید رہا ہے اورپھراس میں سے بڑی مقدارکو کھلے بازارمیں بیچ کرمنافع کما رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف سے بچنے کے لیے ایپل نے 15 لاکھ آئی فون بھارت سے امریکا کیسے منگوائے؟

’انہیں کوئی پرواہ نہیں کہ یوکرین میں روسی جنگی مشین کتنے لوگوں کوماررہی ہے، اسی لیے، میں بھارت پر ٹیرف کو نمایاں طورپربڑھا رہا ہوں۔‘

اس دھمکی کے جواب میں بھارت نے اپنے خودمختار توانائی فیصلوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کی خرید و فروخت ملکی مفاد اورعالمی منڈی کی صورتِ حال کو دیکھ کر کی جاتی ہے۔

بھارتی دفترِ خارجہ کے ترجمان رندھیرجیسوال نے کہا کہ آپ ہمارے توانائی کے حصول کے طریقہ کار سے واقف ہیں، ہم عالمی حالات اور دستیاب وسائل کو دیکھتے ہیں۔ ہم کسی خاص پیشرفت سے آگاہ نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp