بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے خواتین کی صحت کے لیے اب تک کا سب سے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2030 تک اس شعبے میں 2.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ خواتین کی صحت میں سرمایہ کاری کا اثر نسلوں تک قائم رہتا ہے، جس کے نتیجے میں صحت مند خاندان، مضبوط معیشتیں اور زیادہ منصفانہ دنیا وجود میں آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سی خواتین ایسی وجوہات کی بنا پر ہلاک ہو رہی ہیں یا ناقص صحت میں زندگی گزار رہی ہیں جن کا بروقت علاج ممکن تھا، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہ صورتحال بدلی جائے، مگر اس کے لیے اجتماعی کوشش ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین سے متعلق منفی خبروں کے بعد بل گیٹس اور بیٹی کے تعلق میں دراڑیں
انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے خواتین کی صحت سے متعلق اہم مسائل جیسے ماہواری کی تبدیلی (مینوپاز)، حمل کے دوران بلند فشار خون (پری ایکلیمپسیا) اور اینڈومیٹریوسِس جیسے امراض کو مسلسل نظر انداز کیا گیا ہے، بل گیٹس فاؤنڈیشن خواتین کے صحت کے لیے 2.5 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔
گیٹس فاؤنڈیشن یہ سرمایہ کاری ان شعبوں میں کرے گی جن میں مانع حمل ذرائع میں جدت، زچگی کے دوران نگہداشت اور حفاظتی ٹیکے، حاملہ خواتین کی غذائیت اور صحت، جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریاں، اور ماہواری و دیگر امراض نسواں شامل ہیں۔ فاؤنڈیشن کا مقصد نہ صرف تحقیق اور نئی مصنوعات کی تیاری ہے بلکہ انہیں دنیا بھر میں قابلِ رسائی بنانا بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سیاستدانوں کے بجائے بل گیٹس، ایلون مسک پیدا کرنا ہیں، فاروق ستار نے ایسا کیوں کہا؟
گیٹس فاؤنڈیشن میں صنفی مساوات کے پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر انیتا زیدی نے کہا کہ بہت عرصے تک خواتین ان بیماریوں سے متاثر ہوتی رہیں جنہیں یا تو سمجھا نہیں گیا، غلط تشخیص کیا گیا یا پھر نظر انداز کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ سرمایہ کاری خواتین پر مرکوز اختراعات کا نیا دور ثابت ہو، جہاں خواتین کی زندگی، جسم اور آواز کو طبی تحقیق و ترقی میں مرکزی حیثیت حاصل ہو۔
یاد رہے کہ بل گیٹس کی سابقہ اہلیہ میلنڈا فرنچ گیٹس، جو گزشتہ برس فاؤنڈیشن سے علیحدہ ہوچکی ہیں، اب بھی خواتین کی صحت کے لیے اپنی علیحدہ کوششوں کے ذریعے سرگرم ہیں۔