برطانیہ میں جھوٹی بیوہ مکڑیوں (فالس بلیک وڈوو) کی تعداد میں رواں ماہ اضافہ متوقع ہے، جس پر ماہرین نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ اضافہ مکڑیوں کے افزائشِ نسل کے موسم کے باعث ہوگا جو اگست کے آخر میں شروع ہوتا ہے، جس دوران یہ مکڑیاں زیادہ متحرک ہو کر گھروں میں داخل ہونے لگتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خطرناک اور زہریلی مکڑی ’بگ بوائے‘ کو الگ درجہ مل گیا
یہ مکڑیاں (سائنسی نظام اسٹیٹوڈا) اگرچہ جان لیوا نہیں ہوتیں، تاہم ان کے زہر سے سوجن، جِلد پر جلن یا جلنے جیسے نشانات اور بخار جیسی علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔ یہ 3 اقسام میں سب سے بڑی جھوٹی بیوہ مکڑی ہے جو گھروں کے قریب پائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگست میں نر مکڑیاں ساتھی کی تلاش میں سرگرم ہوجاتی ہیں اور کھڑکیوں، دیواروں، باتھ ٹب یا کسی بھی جگہ داخل ہوسکتی ہیں۔ شہری دن اور رات میں کھڑکیاں بند رکھیں اور باتھ ٹب، سنک سمیت گھروں کے دیگر حصے صاف اور خشک رکھیں تاکہ زہریلی مکڑیاں وہاں پناہ نہ لے سکیں۔
یہ مکڑیاں برطانیہ کی مقامی نہیں، بلکہ خیال ہے کہ 1800 کی دہائی کے آخر میں کینری جزائر سے کیلے کی ترسیل کے ساتھ یہاں پہنچی تھیں اور وقت کے ساتھ ملک کے شمالی حصوں تک پھیل گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: دُنیا کی سب سے بڑی اور زہریلی ترین مکڑی آپ کی جان کیسے بچاتی ہے؟
یاد رہے کہ ’بیوہ مکڑی‘ عام طور پر ان مکڑیوں کی ایک قسم کو کہا جاتا ہے جو اپنے ساتھی (نر) کو جوڑی بنانے کے بعد کھا لیتی ہیں۔ اس کی سب سے مشہور مثال ’بلیک وڈو‘ (Latrodectus) ہے، جو کہ ایک زہریلی مکڑی ہے اور بنیادی طور پر شمالی امریکا میں پائی جاتی ہے۔
تاہم یہ رویہ تمام بیوہ مکڑیوں میں مشترک نہیں ہوتا اور یہ صرف کچھ حالات میں ہوتا ہے، جیسے کہ بھوک کے دوران۔ دیگر اقسام میں ’ریڈ بیک‘ بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔
جھوٹی بیوہ مکڑی (False Widow Spider) بیوہ مکڑی(وڈوو سپائیڈر) کے مشابہہ ہوتی ہے لیکن وہ اصل میں وڈوو اسپائیڈر نہیں ہوتی، اسے وجہ سے اسے جھوٹی بیوہ مکڑی یا فالس وڈوو اسپائیڈر کہا جاتا ہے۔