بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ٹیلی فون پر یوکرین تنازع، دو طرفہ تعلقات اور حالیہ تجارتی چیلنجز پر تفصیلی بات چیت کی۔
مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ گفتگو کے دوران پیوٹن نے یوکرین کی تازہ صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے بھارت-روس خصوصی اور ترجیحی اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مودی نے اس سال کے آخر میں پیوٹن کی بھارت آمد کا بھی خیر مقدم کیا۔
یہ رابطہ اس وقت ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے تیل درآمد کرنے پر بھارت پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جسے بھارت نے غیر منصفانہ اور بلاجواز قرار دیا۔ بھارت کا مؤقف ہے کہ روسی تیل کی درآمدات مارکیٹ عوامل اور 1.4 ارب آبادی کی توانائی سلامتی کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا بھارت کشیدگی: نریندر مودی کا 7 برس بعد چین کا دورہ کرنے کا فیصلہ
وزیر اعظم مودی نے یوکرین مسئلے کے پرامن حل پر بھارت کے مستقل مؤقف کو دہرایا۔ اس رابطے سے ایک روز قبل بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے ماسکو میں صدر پیوٹن سے ملاقات کی تھی۔
پیوٹن کا بھارت کا آخری دورہ دسمبر 2021 میں ہوا تھا، جبکہ مودی نے گزشتہ سال 2 بار روس کا دورہ کیا، جن میں جولائی میں سالانہ سربراہی اجلاس اور اکتوبر میں کازان میں ہونے والی برکس کانفرنس میں شرکت شامل ہے۔