منہ کھول کر سونا کسی بیماری کی علامت تو نہیں؟ ڈاکٹرز کی رائے اور احتیاطی تدابیر

پیر 11 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیند کے دوران بہت سے لوگ بے خبری میں اپنا منہ کھول کر سوتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس عادت کے پیچھے صحت کے کیا راز چھپے ہو سکتے ہیں؟ منہ کھول کر سونا کب معمول کی بات ہے اور کب یہ کسی بیماری کی نشانی ہو سکتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق کئی افراد کے لیے منہ کھول کر سونا بالکل معمول کی بات ہے اور یہ بذات خود بیماری کی علامت نہیں۔ عام طور پر جب ناک بند ہوتی ہے، مثلاً شدید زکام یا ٹانسلز بڑھنے کی صورت میں، لوگ سانس لینے کے لیے منہ کا سہارا لیتے ہیں۔

خاص طور پر بچوں میں یہ مسئلہ زیادہ دیکھا جاتا ہے، جہاں بڑھے ہوئے اڈینائڈز یا ٹانسلز ناک کی نالی کو جزوی طور پر بند کر دیتے ہیں جس سے وہ منہ کھول کر سوتے ہیں۔ تاہم جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، یہ مسئلہ آہستہ آہستہ کم ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں خطرناک ’بلو لاکر‘ سائبر حملوں کا خدشہ، سرکاری اداروں کو ہائی الرٹ

ناک کے اندر موجود سیپٹم کارٹلیج کا قدرے ٹیڑھا یا جُھکا ہونا بھی ناک بند ہونے کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔ اگر یہ اتنا شدید ہو جائے کہ ناک کے راستے مکمل یا جزوی طور پر بند ہو جائیں تو سانس لینے کے لیے منہ کا استعمال لازمی ہو جاتا ہے۔ اس صورت میں مریض کو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے سرجری کے ذریعے اس مسئلے کا علاج کروانا پڑ سکتا ہے۔

اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز نیند کے دوران منہ کھول کر سوتا ہے اور اس دوران خراٹے لیتا ہے یا سانس لینے میں دشواری محسوس کرتا ہے، تو یہ کسی اور سنگین مسئلے کی علامت ہو سکتا ہے، جس کے لیے فوری طبی جانچ ضروری ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ منہ سے سانس لینے کی وجہ سے منہ خشک ہو جاتا ہے جس سے منہ کی صفائی متاثر ہوتی ہے اور منہ میں جلن یا سوزش بھی ہو سکتی ہے۔ منہ کھول کر سونے والے افراد میں نیند کا معیار بھی متاثر ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر خراٹے یا نیند کی دیگر خرابیوں کے ساتھ یہ عادت ہو۔

مزید پڑھیں: خبردار! اسکرین کے سامنے گھنٹوں بیٹھنا بچوں کی صحت کے لیے خطرناک قرار

ڈاکٹرز تجویز کرتے ہیں کہ اگر آپ کو سونے کے دوران منہ کھولنے کی عادت ہے لیکن آپ کو کوئی شدید کھانسی، گلے میں خشکی، یا سانس لینے میں رکاوٹ محسوس نہیں ہوتی، تب بھی کسی ماہر سے مشورہ لینا بہتر ہوتا ہے تاکہ مسئلے کی جڑ کا پتا چلایا جا سکے۔

منہ کھول کر سونا بذات خود کوئی بیماری نہیں لیکن اگر اس کے ساتھ دیگر علامات ظاہر ہوں تو اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ ناک کی صحت اور سانس کی آسانی ہماری مجموعی صحت پر گہرا اثر ڈالتی ہے، اس لیے نیند کے دوران اس طرح کی تبدیلیوں پر توجہ دینا ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ