ترکیہ کے قونصل جنرل درموش باش توغ نے سیکریٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی سے ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور مستقبل میں پارٹنرشپ کے مواقع کے بارے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
سیکریٹری داخلہ پنجاب نے قونصل جنرل کو امن و امان کی صورتحال اور سیکیورٹی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیت سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: کروڑوں روپے مالیت کا سرکاری اسلحہ و بارود غائب، محکمہ داخلہ کا انکوائری کا حکم
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ترک قونصل جنرل درموش باش توغ نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات مثالی ہیں اور مضبوط پاکستان کا مطلب مضبوط ترکیہ ہے۔
’ہمیں پاکستان کی ترقی پر فخر ہے اور برادر ملک کیساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے، مستقبل کے لیے ٹیکنالوجی، سیکیورٹی، تعلیم اور صنعت کے شعبہ میں تعاون کے مزید مواقع تلاش کر رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: محکمہ داخلہ پنجاب کی صوبہ بھر میں عوامی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کی ہدایت
سیکریٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کہا کہ ترکیہ کے ماڈل کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو ہنر سکھا کر معاشرے کا مفید شہری بنا رہے ہیں، پنجاب بھر کے شہروں میں سیف سٹیز کا نظام اور ڈولفن فورس ترکیہ کے ماڈل کے مطابق ڈیزائن کیے۔
انہوں نے قونصل جنرل کو بتایا کہ سول ڈیفنس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے بم ڈسپوزل روبوٹ اور ایئرلفٹ ڈرونز فراہم کیے گئے ہیں، اسی طرح جدید ٹیکنالوجی اور تربیت کی مدد سے پنجاب بھر کو محفوظ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: جرائم پیشہ عناصر کی شامت، ’پنجاب کنٹرول آف غنڈہ ایکٹ‘ کیا ہے؟
سیکریٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ماڈرن آلات فراہم کیے اور تمام مجرمان کا ڈیٹا آن لائن کیا، وزیراعلی پنجاب کے وژن کے مطابق جیل اصلاحات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے جیل افسران کو ترکیہ کا تعلیمی دورہ کروائیں گے۔
ملاقات میں اسپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمان، آئی جی پریزن میاں فاروق نذیر اور ایڈیشنل سیکریٹری جوڈیشل عمران رانجھا بھی موجود تھے۔